ریاض: دبئی کے بعد سعودی عرب میں تیز بارشوں کا سلسلہ شروع ہو گیا، سعودی حکام نے مکینوں کو خبردار کیا ہے کہ مملکت کے بیشتر علاقوں میں جمعہ تک موسم شدید رہے گا۔
موسمیات کے قومی مرکز نے پیر کو مدینہ، مکہ، جدہ، بہا اور نجران کے علاقوں میں تیز ہواؤں، ژالہ باری اور گرج چمک کے ساتھ درمیانے درجے سے موسلادھار بارش کی پیش گوئی کی ہے۔
سعودی عرب کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف سول ڈیفنس نے بھی سخت موسمی انتباہات کے ساتھ حفاظتی ہدایات بھی جاری کی ہیں کیونکہ ملک میں آنے والے دنوں میں شدید بارش کا امکان ہے۔سول ڈیفنس نے کہا کہ مملکت کے بیشتر حصوں میں جمعہ تک تیز ہواؤں کے ساتھ درمیانے درجے سے موسلادھار بارشیں ہوں گی۔ جنرل ڈائریکٹوریٹ آف سول ڈیفنس نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں، طوفانی موسم کے دوران گھر کے اندر رہیں اور اس کی ہدایات پر عمل کریں۔
متاثر ہونے والے علاقوں میں عسیر، بہا، مکہ، مدینہ، جازان، قاسم، جوف، حائل، تبوک، شمالی سرحدیں، ریاض اور مشرقی صوبہ شامل ہیں۔
حکام کی جانب سے رواں ہفتے طوفان اور ممکنہ سیلاب کی وارننگ کے بعد جدہ، مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے اسکولوں نے پیر کو مدرساتی ریموٹ لرننگ پلیٹ فارم کے ذریعے آن لائن کلاسز کا رخ کیا۔جدہ میں کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی، جدہ یونیورسٹی، طائف یونیورسٹی اور مکہ مکرمہ میں ام القریٰ یونیورسٹی پیر کو بند رہی اور طے شدہ امتحانات اگلے نوٹس تک ملتوی کر دیےگئے۔ مدینہ میں طیبہ یونیورسٹی اور جدہ میں سعودی الیکٹرانک یونیورسٹی کی برانچ نے بھی پیر کے روز ذاتی طور پر کلاسز معطل کر کے ریموٹ لرننگ کو تبدیل کر دیا۔
جدہ میونسپلٹی نے موسمی حالات سے نمٹنے کے لیے ایک فیلڈ پلان نافذ کیا، اور رہائشیوں پر زور دیا کہ وہ احتیاط برتیں اور سیلاب زدہ علاقوں سے دور رہیں۔شمالی سرحدی علاقے میں وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت کی شاخ کے ڈائریکٹر بندر بن صالح الہدیہ نے بارش کی صورتحال سے قبل ارار میں ڈیم کی حفاظت کا معائنہ کیا۔
ریاض کا علاقہ بھی اتوار کی رات تیز ہواؤں کے ساتھ ریت کے شدید طوفان کی زد میں آیا، جس سے شہر کا اسکائی لائن دھول سے ڈھک گیا۔پیر کو این سی ایم نے دارالحکومت سمیت ریاض کے علاقے کے کچھ حصوں اور الافلج، السلیل اور وادی الدواسیر گورنریٹس میں دھول کے طوفان کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا۔