لاہور : سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے مجھے سیکرٹری بنایا نہ ہی جج، چیف جسٹس کسی جماعت کا نہیں سپریم کورٹ کا ہوتا ہے جو آئین کے تحت حلف اٹھاتا ہے۔
’’وی نیوز‘‘ کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف کی پریس کانفرس کے رد عمل میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ خواجہ آصف جھوٹ بول رہے ہیں کہ نواز شریف نے مجھے سیکرٹری قانون اور جج بنایا، بہتر ہے خواجہ آصف اپنی حد میں رہیں، میں نے منہ کھولا تو خواجہ آصف کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے۔
ثاقب نثار نے کہا کہ خواجہ آصف اسمبلی کے فلور پر کہہ چکے ہیں کہ ہمارا چیف جسٹس آ رہا ہے، چیف جسٹس کسی جماعت کا نہیں سپریم کورٹ کا ہوتا ہے جو آئین کے تحت حلف اٹھاتا ہے۔ خواجہ آصف جھوٹ بولنے میں گوئبلز کو بھی پیچھے چھوڑ گئے۔
سابق چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ اگر 2018ء کے الیکشن میں دھاندلی ہوئی تھی تو اس وقت یہ لوگ عدالت میں کیوں نہیں آئے۔ اب اتنے سال بعد شور مچا رہے ہیں، یہ لوگ اپنی لوٹ مار چھپانے کے لیے دوسروں پر الزام تراشی کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ’ثاقب نثار ہی نہیں تحریک انصاف کی لیڈر شپ بھی بے نقاب ہو گئی، مافیا تو یہ ہے جو ٹکٹ کے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے پکڑ رہا ہے۔ ثاقب نثار کا بیٹا ایک کروڑ 20 لاکھ میں ٹکٹ بیچ رہا تھا۔