اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے ملک میں دو عیدوں کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کو ڈکٹیٹ نہیں کر سکتے مگر یہ درخواست کر سکتے ہیں کہ شہادتوں کو نظر انداز نہ کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق مفتی عبدالشکور کا کہنا تھاکہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی آزاد ادارہ ہے اور اسے ڈکٹیٹ نہیں کر سکتے۔ ہم مرکزی کمیٹی کو صرف درخواست کر سکتے ہیں کہ شوال کا چاند نظر آنے کی شہادتوں کو نظرانداز نہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مولانا عبدالخبیر آزاد نے ملک بھر میں چاند نظر نہ آنے اور عید الفطر 3 مئی بروز منگل کو منانے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کہیں سے بھی شوال کا چاند نظر آنے کی کوئی مصدقہ شہادت موصول نہیں ہوئی لہٰذا اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ عیدالفطر یکم شوال مکرم 3 مئی 2022ءبروز منگل ہو گی۔
دوسری جانب پشاور میں مفتی شہاب الدین پوپلزئی کی زیر صدارت غیرسرکاری رویت ہلال کمیٹی نے کل عید الفطر کا اعلان کیا جس کے بعد صوبائی حکومت نے بھی سرکاری طور پر عید منانے کا فیصلہ کیا ہے اور یوں رواں سال بھی ملک میں دو عیدیں منائی جائیں گی۔
خیبرپختوخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا تھاکہ خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں سے شوال المکرم کا چاند دیکھنے کی 130 شہادتیں موصول ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے پیر 2 مئی کو سرکاری طور پر عیدالفطر منانے کا فیصلہ کیا ہے اور کل صوبے بھر میں عیدالفطر مذہبی جوش و جذبے سے منائی جائے گی۔ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان بھی کل گورنر ہاؤس میں نماز عید ادا کریں گے۔