دوحا: امریکا، روس، چین اور پاکستان نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ افغانستان کے معاملے کا کوئی فوجی حل نہیں اور بین الافغان مذاکرات کے ذریعے سیاسی تصفیہ ہی پائیدار امن و استحکام کا واحد راستہ ہے۔
افغانستان کے معاملے پر امریکا، روس، چین اور پاکستان کے نمائندوں کا دوحا میں اجلاس ہوا جس میں افغانستان، طالبان، قطر کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں بین الافغان مذاکرات کے طریقہ کار پر غور کیا گیا جبکہ بین الافغان سیاسی حل کیلئے کوششیں بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
دوحا اجلاس پر امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے مشترکہ بیان جاری کیا گیا جبکہ بیان میں ’ایکسٹینڈڈ ٹرائیکا‘ کا لفظ استعمال کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ افغانستان کے معاملے کا کوئی فوجی حل موجود نہیں۔ بین الافغان مذاکرات کے ذریعے سیاسی تصفیہ ہی پائیدار امن واستحکام کاواحد راستہ ہے۔
شرکاء نے اعادہ کیا کہ غیر ملکی افواج کے انخلا سے افغانستان کی صورتحال رفتہ رفتہ معمول پر آجائے گی، فوجی انخلا کے دوران امن کی کوششوں میں خلل نہیں آنا چاہیے۔
مشترکہ بیان میں مطالبہ کیا گیاکہ فریقین افغانستان میں میں تشدد کی کارروائیوں کی سطح میں کمی لائیں۔ اجلاس میں بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کو یقینی بنانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
دوسری جانب امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا کہناہے کہ امریکا ٹرائیکا اراکین کی مسلسل پازیٹوانگیجمنٹ کا خیرمقدم کرتا ہے۔