ناسا نے مریخ پر بھیجے گئے ہیلی کاپٹر کے مشن میں توسیع کا اعلان کر دیا

01:35 PM, 1 May, 2021

لندن :  امریکی خلائی کمپنی ناسا نے مریخ پر بھیجے گئے ہیلی کاپٹر کے مشن میں توسیع  کا اعلان کر دیا ۔

تفصیلات کے مطابق چار آزمائشی پروازوں میں توقعات سے بڑھ کر کارکردگی کے بعد ناسا نے مریخ پر بھیجے گئے ہیلی کاپٹر ’انجینیوئٹی‘ کے مشن کی مدت بڑھا دی ہے۔

اب یہ ہیلی کاپٹر مریخ پر فضائی گشت سمیت مختلف دیگر امور کے ذریعے آئندہ کے مشنز کے لیے اہم معلومات کا ذریعہ بنے گا۔ ابتدائی طور پر اس ہیلی کاپٹر کے لیے تیس روز کا مشن رکھا گیا تھا۔

شمسی توانائی سے اڑنے والا یہ چار پاؤنڈ کا ہیلی کاپٹر گزشتہ روز  چوتھی مرتبہ قریب دو منٹ تک اڑایا گیا۔

واضح رہے کہ ناسا کو مریخ پر زندگی کی تلاش میں اہم ترین کامیابی ملی ہے ۔ناسا نے کہا ہے کہ اسکے خلائی مشن نے مریخ سے آکسیجن کا پہلا نمونہ نکال لیا ہے ۔ 

ناسا کے مطابق مریخ ٌر بھیجے گئے پرسیویرنس مشن نے پہلی مرتبہ سرخ سیارے سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کا نمونہ حاصل کرکے اسے خصوصی آلات کے ذریعے آکسیجن میں تبدیل کیا ہے ۔ 

ناسا کی اس کامیابی کے بعد مستقبل میں مریخ پر زندگی گزارنے کو ممکن بنانے کے لیے مزید تجربات کی راہ ہموار ہوگئی ہے ۔ 

کاربن ڈائی آکسائیڈ کو آکسیجن گیس میں تبدیل کرنے سے وہاں جانے والے خلابازوں کو بھی مدد مل سکتی ہےاور ساتھ ہی ساتھ راکٹ کے لیے واپسی کا ایندھن بھی سکتا ہے ۔ 

اس کامیابی کے بعد نئے آلے جسے موکسی کا نام دیا گیا ہے کی مدد سے خلا باز کے گرد کاربن ڈائی آکسائیڈ کو آکسیجن میں بدلنے کا تجربہ کیا جائیگا۔ موکسی نامی آلہ الیکٹر ولیس کا استعمال کرکے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے مالیکیولز سے آکسیجن کو الگ کرتاہے ۔

واضح رہے کہ مریخ پر پچانوے فیصد کاربن ڈائی آکسائیڈ اور باقی پانچ گیسیں ہیں جبکہ آکسیجن کی مقدار ناہونے کے برابر زیرو پوائنٹ فیصد ہے ۔

ابتدائی تجربے میں ’موکسی‘ نے پانچ گرام آکسیجن بنائی ہے اور ایک خلا باز اس سے دس منٹ سانس لے سکتا ہے۔ ناسا نے اس ضمن میں کہا ہے کہ اگرچہ یہ معمولی سی مقدار ہے لیکن اس سے معلوم ہوگیا ہے کہ مستقبل میں کسی اور سیارے پر انسان کا سانس لینا ممکن ہوسکے گا۔

مزیدخبریں