اسلام آباد: حکومت نے چینی سکینڈل کی تحقیقات کے دوران ایک اور یوٹرن لیا ہے ۔ پہلے ڈاکٹر رضوان کو ایف آئی اے کی چینی اسکینڈل کی تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی سے ہٹایا گیا جبکہ اب انہیں کام جاری رکھنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے ڈاکٹر رضوان کو پیغام دیا ہے کہ وہ اپنی ٹیم کے ساتھ چینی اسکینڈل کی تحقیقات جاری رکھیں۔ڈاکٹر رضوان کی ٹیم ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے ابوبکر خدا بخش کو رپورٹ کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سربراہ ایف آئی اے ٹیم ڈاکٹر رضوان نے آج اجلاس طلب کیا تھا جس میں جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے علی ترین کی 3 مئی کو کیس کی سماعت کے سلسلےمیں لائحہ عمل طے کیا گیا۔ اجلاس میں چینی اسکینڈل کی تحقیقات میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
گزشتہ روز ایف آئی اے کی ٹیم نے سینٹر علی ظفر کو جہانگیر ترین کے خلاف کیس پر بریفنگ دی تھی۔ اس حوالےسے اجلاس میں جہانگیر ترین، اور دیگر شوگر مل مالکان کے خلاف کارروائی جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
واضح رہے کہ ایک انٹرویو میں راجا ریاض نے انکشاف کیا تھا کہ انہیں خود وزیراعظم نے بتایا کہ ایف آئی اے کے ڈاکٹر رضوان کو ہٹادیا گیا ہے۔ شوگر اسکینڈل کیس اب شہزاد اکبر نہیں بلکہ علی ظفر دیکھیں گے۔
جہانگیر ترین گروپ کے اہم رہنما نے کہا کہ ہم اس نوعیت کے اقدام پر وزیراعظم عمران خان کے شکر گزار ہیں۔ وزیراعظم نے ابوبکرخدابخش کو شوگر اسکینڈل کی تحقیقاتی ٹیم میں شامل کیا ہے۔