لاہور:بھارتی ہند و جو کہ توہمات کی وجہ سے پوری دنیا میں مشہور ہے اور آئے دنوں کسی نہ کسی نئے ’بھگوان‘ کو ماننا شروع کردیتی ہے چاہے وہ گائے ہو ،بندر ہو یا پھر چوہے ہوں ہندوﺅں کو ان سب میں اپنا خدا یا بھگوان نظر آتا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو نے منگنی کرلی
اسی طرح کا ایک یہ حیران کن اور عقل سے عاری واقعہ بھارتی ریاست مدھیا پردیش کے ایک گاﺅں میں بھی دیکھنے کو مل رہاہے جہاں پر ایک 13 سالہ مسلمان لڑکے کو ہندوﺅں نے صرف اس بنیاد پر اپنا بھگوان’ ہنومان‘ کا اوتار ماننا شروع کردیا ہے کیونکہ اس لڑکے کی کمر پر بالوں کا گھچا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پی آئی اے مسافر کی انوکھی حرکت،جہاز میں موبائل فون نمبرز لکھ دیئے
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مدھیا پردیش کے ایک گاؤں کا رہائشی 13 سالہ مسلمان بچہ جس کا نام سہیل خان ہے اس وقت تمام ہندوؤں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے اور لوگ اسے دور دراز علاقوں سے دیکھنے اور اپنی مرادیں لے کر آتے ہیں۔ہندو اس بچے کو اپنے بھگوان ہنومان کا دوسرا جنم مانتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا کی شکیل آفریدی کو جیل سے فرار کرانے کی سازش ناکام، خبر ایجنسی
دوسری جانب سہیل خان کے گھر چاہنے والوں اور عقیدت مندوں کا رش لگا رہتا ہے اور ہندو اپنی مرادیں پوری کرنے کیلئے بچے سے دعائیں کراتے ہیں ،جس کے صلہ میں بچے کو مختلف قسم کے تحائف اور پھلوں کی ٹوکریوں اور نقدی سے نوازا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:'زرداری 'اینٹ سے اینٹ بجانے' کے بیان کے بعد معافی کی درخواست بھجواتے رہے'
اس حیرا ن کن بچے کے گاﺅں والوں نے اس کا نام ہی ’بجرنگی بھائی جان‘ رکھ دیا ہے جبکہ بچہ جس سکول میں تعلیم حاصل کررہا ہے وہاں بھی اسے دوسرے بچوں کی نسبت منفرد مقام حاصل ہے اور کوئی بھی اس کے ساتھ نفرت آمیز رویہ اختیار نہیں کرتا ۔
یہ بھی پڑھیں:صحیح وقت پر ساری چیزیں سامنے لائیں گے، انیل کپور
اساتذہ سمیت تمام بچے اسے ’ہنومان‘ کا اوتار سمجھتے ہوئے عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جبکہ سہیل خان نے کہا کہ اسے بالوں کے گچھے کی وجہ سے جتنی عزت و تکریم مل رہی ہے وہ نہیں چاہتا کہ اب ان بالوں کو کبھی بھی کٹواﺅں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں