اتر پردیش:دنیا میں بہت سے ایسے لوگ موجود ہوتے ہیں جو عام لوگوں کی نسبت زیادہ صلاحیتوں کے مالک ہوتے ہیں بعض اوقات یہ صلاحیتیں دقرتی ہوتی ہیں اور بعض اوقات بار بار کی مشق ان صلاحیتوں کے اجاگر ہونے کا سبب بنتی ہے ۔ ایسی ہی ایک صلاحیت ہے بھارت کے ایک سکول کے بچوں میں جہاں تمام بچے بیک وقت دونوں ہاتھوں سے لکھ سکتے ہیں یعنی دائیں اور بائیں ہاتھ سے لکھنے پر مہارت رکھتے ہیں۔
دنیا کی صرف 10 فیصد آبادی بائیں ہاتھ سے لکھ سکتی ہے جب کہ صرف ایک فیصد لوگ ایسے ہیں جو الٹے اور سیدھے دونوں ہاتھوں سے لکھنے پر قادر ہیں لیکن بھارتی ریاست مدھیا پردیش کے ضلع سنگرولی کے ایک دور دراز علاقے میں واقع وینا وندنی نامی اسکول کا ہر بچہ اپنے دونوں ہاتھوں سے لکھنے کا ماہر ہے جس کی وجہ پرنسپل کی محنت ہے جن کی وجہ سے بچوں کو روزانہ دونوں ہاتھوں سے لکھنے کی مشق کرائی جاتی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ بچے انگریزی، ریاضی اور ہندی وغیرہ بھی دونوں ہاتھوں سے لکھ سکتے ہیں۔ ہر 45 منٹ کی کلاس میں 15 منٹ تک بچوں کو دونوں ہاتھوں سے لکھنے کی مشق کرائی جاتی ہے۔ یہ اسکول ایک سابق بھارتی سپاہی نے قائم کیا تھا جو بھارت کے پہلے صدرر اجندر پرساد کو پسند کرتے تھے کیونکہ وہ دونوں ہاتھوں سے لکھ سکتے تھے۔
تمام بچوں کو روزانہ کی بنیاد پر اسکول میں یہی مشق کرائی جاتی ہے تاکہ وہ اس طرح دماغ کے دونوں حصوں کو استعمال کرسکیں۔ اس اسکول میں ساتویں اور آٹھویں جماعت کے بچے دونوں ہاتھوں سے بہترین انداز میں لکھ سکتے ہیں اور درست تحریر کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ تیزی سے دو مختلف تحریریں لکھ سکتے ہیں۔