برمنگھم : دنیا میں ایک ارب سے زائد افراد موٹاپے کا شکار ہیں۔ اس بارے میں ڈبلیو ایچ او کاکہنا ہے کہ دنیا بھر میں لوگ موٹاپے کاشکار ہورہے ہیں اور ان کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔ ماہرین صحت کے نزدیک لوگوں کے موٹے ہونے کی وجہ ان کا لائف سٹائل اور خوراک کی بے ترتیبی ہے۔ اس وجہ سے اعداد وشمار کے مطابق دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد افراد موٹاپے کاشکار ہیں۔
اعداد وشمار بتاتے ہیں کہ موٹاپے کاشکار ہونے والے ممالک میں زیادہ تر ایسے ممالک ہیں جہاں آمدنی کم ہے اور لوگ غذائی قلت کا شکار ہیں۔ امپیریل کالج لندن کے ماہر تعلیم اور صحت کے مسائل پر تحقیق کرنے والے پروفیسروں کاکہنا ہے کہ لو گوں کی ایک حیران کن تعداد موٹاپے کے ساتھ زندگی گزار رہی ہے۔190 سے زیادہ ممالک میں 220 ملین سے زیادہ لوگ اس بیماری کاشکار ہورہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق بعض قوموں میں موٹاپے کی شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
موٹاپے کے رجحانات کا مقابلہ کرنے کے لیے، ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل کاکہنا ہےکہ زیادہ چینی والی اشیا پر ٹیرف اور غذائیت سے بھرپور لنچ کو فروغ دینے جیسی پالیسیاں ضروری ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ اس کے لیے نجی شعبے کے تعاون کی ضرورت ہے، جسے ان کی مصنوعات کے صحت پر ہونے والے اثرات کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔