لاہور: بلغاریہ سے تعلق رکھنے والی نابینا نجومی آنجہانی بابا وانگا کی روس اور یورپ سے متعلق ایک پیشگوئی نے دنیا بھر بالخصوص یورپ میں تذبذب کی کیفیت پیدا کر دی ہے اور اس پیشگوئی پر کافی بات کی جا رہی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بابا وانگا نے برطانوی اخبار کے ترجمان کو آج سے تقریباً 43 سال قبل پیشگوئی کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ایک دن آئے گا جب یورپ بنجر ہو گا اور روس دنیا پر حکمران طاقت بن کر ابھرےگا جبکہ ’ولادیمیر ‘ کی طاقت بھی برقرار رہے گی۔بابا وانگا کی پیش گوئی کے مطابق ان حالات میں روس کو کوئی نہیں روک سکے گا۔
بابا وانگا کی پیش گوئی میں یہ بات واضح نہیں کہ ایسا کب ہوگا اور کن حالات میں یورپ کو تباہی کا سامنا ہو گا اور روس دنیا پر چھا جائے گا جبکہ پیشگوئی میں لفظ ’پیوٹن‘ بھی شامل نہیں بلکہ صرف ’ولادیمیر ‘ کا ذکر ہے جس کے معنی ’طاقت ور‘ شخص کے ہیں۔
مبصرین کا ماننا ہے کہ باباوانگا کی پیشگوئی اسی روس، یوکرین جنگ کے حوالےسے تھی تاہم اگر بابا وانگا کی پیش گوئی حالیہ جنگ سے متعلق ہی ہے تو پھر ممکن ہے کہ جنگ کا دائرہ کار یوکرین سے نکل کر دیگر یورپ میں بھی پھیل جائے اور نیٹو کی مداخلت کے بعد روس کے یوکرین پر حملے سے شروع ہونیوالی جنگ تیسری عالمی جنگ کی شکل اختیار کر جائے۔
واضح رہے کہ بابا وانگا نے زندگی بھر کبھی اپنی کوئی پیش گوئی نہیں لکھی بلکہ انہیں بلغاریہ کی عوام اور حکومت کی طرف سے بہت پروٹوکول دیا جاتا تھا۔حکومت کی طرف سے ایک مستقل سٹاف ان کی پیش گوئی لکھا کرتا تھا اورجو لوگ ان سے مشورہ لینے آتے تھے ان کی مدد کیا کرتا تھا۔ بابا وانگا کی بہت سی پیش گوئی ٹھیک بھی نہیں ہو سکی تھیں جیسا کہ انہوں نے 2010 سے 2014 کے دوران ایٹمی جنگ کی پیش گوئی کی تھی ۔تاہم بابا وانگا کی جانب سے کی گئی پیشگوئیوں میں سے 80 فیصد درست ثابت ہوئیں۔