اسلام آباد: وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کچھ بیرونی قوتیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے اور انتشار پھیلانے کی کوششیں کررہی ہیں۔ وہ قوتیں پاکستان کو اندرونی طور پر کمزور کرنا چاہتی ہیں۔ یہ قوتیں ملک کو انتہا پسندی کی طرف لے جانا چاہتی ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ قوتیں پاکستان کے اتحاد اور امن کو پارہ پارہ کرنا چاہتی ہیں۔ ہمیں ایسی قوتوں سے بچنا ہوگا اور ان کا راستہ روکنا ہوگا۔ وزیراعظم پاکستان اسلامی دنیا کے عظیم لیڈر کے طور پر سامنے آ رہے ہیں۔ 74 سالوں میں پہلی مرتبہ کسی سربراہ مملکت نے عالمی ایوانوں میں اسلام پر بات کی۔ ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں پر ہم نے آواز بلند کی اور گستاخانہ خاکوں کی نمائش کو رکوایا۔ گستاخانہ خاکے ہوں، ناموس رسالت پر بات ہو یا اسلام کی توہین ہو، ہماری آواز سب سے آگے اور بلند ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ کسی سربراہ مملکت نے اسلام فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحانات کے خلاف آواز بلند کی۔ وزیراعظم پاکستان ہر عالمی فورم پر دین کی خدمت کر رہے ہیں اور اللہ نے ہمیں جو موقع دیا ہے اسلام کی سربلندی کیلئے آواز بلند کررہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ ملکی حالات اور عالمی ہائبرڈ جنگ میں علماءو مشائخ عظام کو مثبت کردار ادا کرنا ہوگا۔ پاکستان کے امن، بقاء اور سلامتی کیلئے علماء مشائخ و اکابرین کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا موجودہ انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے بڑھتے ہوئے رجحانات ملکی سلامتی کیلئے زہر قاتل ہیں۔ ہماری خواہش ہے علماء و مشائخ کی مشاورت سے ایسی پالیسیاں تشکیل دی جائیں کہ ملک میں انتہا پسندی کے بڑھتے ہوئے رجحانات کو روکا جا سکے۔