تہران: ایران نے ایٹمی معاہدے میں واپسی کیلئے امریکا اور دیگر ممالک کیساتھ غیر رسمی مذاکرات میں شمولیت سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کسی طور مناسب نہیں ہوگا۔
ایران کی جانب سے امریکا پر واضح کیا ہے کہ اگر وہ کسی قسم کے مذاکرات کی بحالی چاہتا ہے تو اس سے قبل اسے تمام عائد پابندیوں کو ہٹانا ہوگا۔
خیال رہے کہ امریکا اور مغربی ممالک کی جانب سے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی دوبارہ بحالی کیلئے ایک غیر رسمی ملاقات کی بات چیت کی جا رہی لیکن ایران اس کے حق نہیں ہے۔ ایرانی حکومت کا کہنا ہے کہ جو بھی مذاکرات ہوں انھیں پائیدار ہونا چاہیے اور یہ کہ جب تک پابندیوں کو نہیں اٹھایا جاتا عالمی قوتوں کیساتھ بات چیت ناممکن ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اہم بیان ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔ ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا ہے کہ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے ایران کو جو براہ راست پیشکش کی ہے، اس پر عملدرآمد کسی طور مناسب نہیں ہے۔
دوسری جانب امریکا کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے جاری ہونے والے حالیہ بیان سے مایوسی ہوئی ہے۔ تاہم امریکا چاہتا ہے کہ وہ دوسرے ممالک کیساتھ مل کر مستقبل کا لائحہ عمل طے کرے اور یہ کہ وہ ایران کیساتھ دوبارہ سفارتی سطح پر تعلقات کو بحال کرنے پر تیار ہے۔