مانچسٹر :فیس بک اور ٹویٹر پر سڑک کے دوسرے صارفین کو انتباہ کرنے پر ڈرائیوروں کو 1000 پونڈ(دو لاکھ بیس ہزار روپے) تک جرمانے کا سامنا ہوسکتا ہے، ڈرائیورز جو سوشل میڈیا پر اپ ڈیٹ پوسٹ کرتے ہیں اور دوسرے روڈ استعمال کرنے والوں کو پولیس جو دیگر تیز رفتار چلنے والے ڈرائیورز کی سپیڈ چیک کر رہی ہوتی ہے اس کے متعلق انتباہ کرتے ہیں ان پر 1000 پونڈ تک جرمانے ہوسکتے ہیں۔
اگر ڈرائیورز دوسرے گاڑی استعمال کرنے والے افراد کو پولیس وین جو دوسری گاڑیوں کی تیز رفتاری چیک کے بارے میں کارروائی کر رہی ہوتی ہے اس متعلق متنبہ کررہے ہوں تو وہ پولیس ایکٹ 1997 کی دفعہ 89 کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوسکتے ہیں۔
قانون میں کہا گیا ہے کہ ایک کانسٹیبل کی اپنے فرائض کی انجام دہی میں جان بوجھ کر رکاوٹ ڈالنا ایک جرم ہے۔ عام طور پر ڈرائیوروں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ صرف دوسرے سڑک کے صارفین کو یہ بتانے کے لئے اپنی ہیڈلائٹس کو استعمال کریں کہ آپ وہاں موجود ہیں اور کسی اور پیغام کو پہنچانے کی کوشش نہ کریں۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ دوسری موٹر گاڑیوں کو سڑک پر سے خبردار کرنے کے علاوہ ، اس کا اطلاق سوشل میڈیا گروپس پر بھی ہوسکتا ہے۔
اگر آپ فیس بک، ٹویٹ، انسٹاگرام پر پولیس اسپیڈ ٹریپ کے مقام کو پوسٹ کرتے ہیں تو آپ کو پولیس ایکٹ کی دفعہ 89 کی خلاف ورزی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ خاص طور پر فیس بک پر متعلقہ ہے جس میں کمیونٹی گروپس اور ٹریفک اور سفری صفحات میں بڑھتی ہوئی مقبولیت ہے۔
صفحات اکثر مقامی لوگوں سے ٹریفک کی بھیڑ اور تاخیر سے متعلق اپ ڈیٹ شیئر کرنے یا مقامی علاقے سے خبریں شیئر کرنے کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔ لیکن اگر آپ نے پولیس اسپیڈ وین کو کہاں دیکھا ہے اس معلومات کو شئیر کریں گے تو آپ کے خلاف کارروائی کی جاسکتی ہے۔