اسلام آباد: انڈی پینڈنٹ تھنک ٹینک ’’پرائم‘‘ کی جاری کردہ نئی رپورٹ میں متنبہ کیا گیا ہے کہ سرکلر ڈیٹ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہےجو جی ڈی پی کے 5.2 فیصد کے سب سے اونچے مقام پر کھڑا ہے ، یہ ملکی انرجی سیکورٹی اور صارفین کی فلاح و بہبود کیلئے خطرہ ہے۔
رپورٹ میں وفاقی حکومت کی ادائیگی کی ذمہ داریوں کو کم کرنے اور ان کی طویل التوا میں مسابقتی مارکیٹ متعارف کرانے کے منصوبوں کا اعتراف کیا گیا ہے۔ پرائم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انرجی مکس میں قابل تجدید ذرائع کا حصہ 8.2 فیصد سے کم ہوکر 2.4 فیصد رہ گیا ہے۔اس رپورٹ کے کلیدی پیغامات یہ ہیں: بجلی کی ہر یونٹ کی اصل قیمت21روپے لیکن صرف 14 روپےجمع کیے جاتے ہیں، سات روپے کا فرق، سرکلر ڈیٹ کے لیجرمیں مسلسل 7 روپے کااضافہ، سرکلر ڈیٹ میں اضافے کو متعدد وجوہ سے منسوب کیا جاتا ہے ، یعنی ٹیرف ،مختلف تفریقی سبسڈی ، صلاحیت کی ادائیگی، ٹی اینڈ ڈی اور ریکوری لاسز اور گورننس ایشوز۔
سینئر صحافی مہتاب حیدر کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس سے سرکلر ڈیٹ غیر معمولی سطح پر پہنچ گیا ہے جس کی مالیت 2.3 ٹریلین روپے ہے،مزید برآں موجودہ حکومت کی طرف سے بجلی کے شعبے کی بیماریوں کے خاتمے کامینڈیٹ، جس میں گرین انرجی مکس میں شامل، لیکن اسے اب تک دن کی روشنی میں کسی نے نہیں دیکھا،مکس توانائی میں قابل تجدید ذرائع کا حصہ کم ہوا ہے بلکہ تحریک انصاف کے منشور کے بر خلاف اس میں اضافہ ہوا ہے، رپورٹ میں سرکلرڈیٹ کے اہم اخراجات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔
آخر کار صارفین کے لئے بہت زیادہ ٹیرف اور بجلی کی بندش جب کہ سرمایہ کاروں کے لئے ان کی مجبوری لیکویڈیٹی ، ہر ایک بدتر ہے۔اس رپورٹ میں مجموعی پالیسی اپنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور حکومت کو بجلی کے شعبے سے متعلق مشکلات سے نمٹنے کے لئے سفارشات پیش کی گئی ہیں۔ قیمتوں کو لبرلائز کرنا ٹھیک ہے لیکن تکنیکی اور آپریشنل کمیوں کیلئے بجلی کے ناکافی انفراسٹرکچر اور سرکلر ڈیٹ میں اضافے کیلئےاصلاحات کے ذریعہ اس کی تکمیل کی ضرورت ہے۔
قلیل مدت میں حکومت کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ بجلی چوری اور ریکوری لاسز کو مؤثر طریقے سے ختم کرنے کے لئے گورننس کو بہتر بنائے۔ آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں تاکہ ’ٹیک یا پے‘ معاہدے کو ختم کیا جاسکے، غیر موثر پیداوار کو کم سے کم کرنے کے لئے موثر لاگت کے پاور پلانٹس کے استعمال کو ترجیح دیں۔طویل مدت کیلئے رپورٹ میں یہ تجویز کیا گیا ہے کہ حکومت کو بجلی کے بنیادی ڈھانچے کی اپ گریڈیشن کو ہدف بنانا چاہئے ، تب ہی ٹی اینڈ ڈی کے نقصانات (سرکلر ڈیٹ کا ایک اہم جز) کو کم کیا جاسکتاہے۔