اسلام آباد: وزارت مذہبی امور نے سرکاری سکیم کے تحت کامیاب حج درخواست گزاروں کا اعلان کر دیا، جس کے تحت ایک لاکھ 84 ہزار 210 پاکستانی فریضہ حج کی سعادت حاصل کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق رواں سال حج پالیسی کے تحت سرکاری سکیم کے لئے 67 فیصد جبکہ پرائیویٹ سکیم کے تحت 33 فیصد کوٹہ مختص کیا گیا، تاہم اس فیصلے کو حج ٹور آپریٹرز نے لاہور، سندھ اور سکھر ہائی کورٹس میں چیلنج کر کے حکم امتناعی حاصل کر لیا جس پر 26 جنوری کو ہونے والی قرعہ اندازی کا عمل روک دیا گیا۔ بعد ازاں وفاقی کابینہ نے وزارت مذہبی امور کو ہدایت کی کہ 50 فیصد کی قرعہ اندازی کر لی جائے بقیہ 17 فیصد کا فیصلہ عدالتی فیصلے کے بعد کیا جائے۔
وزارت مذہبی امور نے سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے درخواست کی کہ تمام ہائی کورٹس میں حکم امتناعی سے متعلق مقدمات کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں یکجا کرکے سنا جائے۔ سپریم کورٹ نے دو روز قبل اس حوالے سے فیصلہ جاری کرتے ہوئے وزارت کا موقف تسلیم کیا اور اسلام آباد ہائی کورٹ کو ہدایت کی کہ دو ہفتوں میں اس کیس کی سماعت مکمل کر کے فیصلہ صادر کیا جائے۔
قرعہ اندازی کی تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات نے کہا کہ 2012 اور 2013ء کے مقابلے میں سرکاری سکیم پر لوگوں کا اعتماد بڑھا ہے رواں سال تین لاکھ 74 ہزار سے زائد درخواستیں موصول ہوئی۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت نے کہا کہ عمر رسیدہ افراد کے لئے الگ کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔ اسی طرح گزشتہ تین سالوں سے ناکام رہنے والے درخواست گزاروں کیلئے بھی 10 ہزار کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔ ان افراد کو جنرل قرعہ اندازی میں بھی موقع ملے گا جو لوگ رہ گئے ہیں ان کی کوٹے کے حساب سے دوبارہ قرعہ اندازی ہو گی۔
قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کی چیئر پرسن شگفتہ جمانی نے وزیر مملکت برائے مذہبی امور کے ہمراہ بٹن دبا کر قرعہ اندازی کا آغاز کیا۔ قرعہ اندازی کے ذریعے 87813 کامیاب درخواست گزاروں کا انتخاب کیا گیا۔ کل گروپوں کی تعداد 107801 ہے۔ دو فیصد ہارڈ شپ کوٹہ رکھا گیا ہے۔ عمر رسیدہ درخواست گزاروں کی تعداد 4935 ہے جو قرعہ اندازی سے مستثنیٰ ہیں۔