اسلام آباد: سپریم کورٹ میں بنی گالا اراضی کیس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار نے عمران خان کے وکیل کو بنی گالا کا این او سی جعلی قرار دینے کی انتظامیہ کی رپورٹ پر ایک ہفتے میں جواب جمع کروانے کی مہلت دے دی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ عمران خان کی درخواست پر اسلام آباد انتظامیہ کا جواب آ گیا۔
چیف جسٹس نے عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری سے پوچھا کہ کیا آپ کو انتظامیہ کا جواب مل گیا ہے۔ وکیل عمران خان نے جواب دیا کہ مجھے جواب نہیں ملا میڈیا کو مل گیا ہے۔
مزید پڑھیں: بنی گالہ اراضی کیس، ن لیگ نے فریق نہ بننے کا فیصلہ کر لیا
چیف جسٹس نے کہا کہ اب کیا کر سکتے ہیں میڈیا بھی سپریم کورٹ کا حصہ ہے اور میڈیا کو بعض اوقات ہم سے زیادہ معلوم ہوتا ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ معلوم نہیں رپورٹ کیسے میڈیا کے ہاتھ لگ گئی۔
یاد رہے گزشتہ روز عمران خان کے بنی گالا گھر کی تعمیرات کے معاملے میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے تحریری رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائی تھی۔
رپورٹ میں یونین کونسل بہارہ کہو کے سابق سیکریٹری محمد عمر نے عمران خان کے گھر کے این او سی کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ 2003 میں یونین کونسل نے بنی گالا گھر کی تعمیر کے لئے کوئی این او سی جاری نہیں کیا تھا لہذا سپریم کورٹ میں عمران خان کا جمع کرایا گیا این او سی جعلی ہے۔
دوسری طرف سابق چیئرمین یونین کونسل محمد یعقوب ملک نے بھی کہا ہے کہ میں نے نہ تو عمران خان کی زمین کا نقشہ پاس کیا اور نہ ہی کوئی این او سی جاری کیا جب کہ ان کے نام سے عدالت میں پیش کیا گیا لیٹر جعلی ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں