دمشق: شام میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اپیل کے باوجود شامی اور روسی افواج کی غوطہ شہرمیں بمباری جاری ہے۔ تازہ حملے میں چوبیس افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں :- شام :مشرقی الغوطہ پر تباہ کن بمباری کے بعد ڈاکٹروں نے کیا دیکھا؟
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پانچ گھنٹے کی جنگ بندی کے دوارن کوئی بھی شہری باہر نہیں نکلا۔ تمام شہری زیر زمین ٹھکانوں میں موجود رہے۔ ان کا کہنا ہے کہ باہر نکلنے پر روسی اور شامی افواج ان کو نشانہ بنا سکتی ہیں۔ اس طرح اٹھارہ فروری سے جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد چھ سو سے تجاوز کر گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :- داعش کے مکمل خاتمے تک ہمارے اڈے شام میں رہیں گے، روسی نائب وزیر خارجہ
یورپی یونین نے روس، ایران اور ترکی کے نام خط میں شام بھر میں انسانی بنیادوں پر تیس روز کی جنگ بندی کروانے کا مطالبہ کیا تھا۔ ادھر شام نے کیمیائی حملوں کے الزام کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے پاس کیمیائی ہتھیار نہیں رہے۔ روس نے بھی حکومتی فورسز کی جانب سے کلورین گیس کے استعمال کی تردید کی ہے ۔
طبی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ نو روز قبل لڑائی شروع ہونے کے بعد سے اب تک پانچ سو سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔واضح رہے دمشق کے قریب واقع اس شہر میں تین لاکھ 93 ہزار لوگ محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ سرکاری افواج نے 2013 سے اس شہر کا محاصرہ کر رکھا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں