اسلام آباد: ایم کیو ایم پاکستان کی پارٹی کنوینئر شپ کے معاملے میں نیا موڑ آ گیا۔ فاروق ستار نے الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار چیلنج کر دیا ہے اور فاروق ستار نے الیکشن کمشین میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ پارٹی کے اندرونی معاملے کو الیکشن کمیشن نہیں سن سکتا لہذا کنور نوید کی درخواست مسترد کی جائی کیونکہ یہ معاملہ پارٹی آئین کے مطابق حل ہونا ہے۔
رواں ہفتے چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا نے ایم کیو ایم پاکستان میں کنوینر شپ کے جھگڑے پر رابطہ کمیٹی گروپ کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کی درخواست پر سماعت کی تھی۔
مزید پڑھیں: پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر اپوزیشن برہم
اس موقع پر خالد مقبول صدیقی، رؤف صدیقی، عامر خان اور بیرسٹر فروغ نسیم پیش ہوئے جب کہ پی آئی بی گروپ کی جانب سے کامران ٹیسوری، شیخ صلاح الدین اور ایس اقبال قادری الیکشن کمیشن کے روبرو پیش ہوئے تھے۔
رابطہ کمیٹی گروپ کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ فاروق ستار نے نام نہاد انٹرا پارٹی انتخابات کرائے ہماری درخواست ہے کہ وہ اپنے جواب کی کاپی ہمیں آج ہی مہیا کر دیں۔
پی آئی بی گروپ کے وکیل بابر ستار نے کہا کہ فروغ نسیم آج ہی دلائل دینا شروع ہو گئے ہیں لیکن ہمیں جواب جمع کرانے کے لئے وقت دیا جائے جس پر وکیل فروغ نسیم نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی کہ 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات ہیں اس لئے کیس جلد نمٹایا جائے۔ الیکشن کمیشن نے فاروق ستار سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت یکم مارچ تک ملتوی کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو افغان مذاکرات کی میز پر تسلیم کیا جائے، ایلس ویلز
یاد رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان شدید تنظیمی بحران کا شکار ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے سابق سربراہ فاروق ستار ایم کیو ایم بی آئی بی گروپ کی قیادت کر رہے ہیں جب کہ سابق رابطہ کمیٹی پر مشتمل بہادر آباد گروپ کی قیادت خالد مقبول صدیقی کر رہے ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں