مالدیپ نے بھارت سے دوستانہ فوجی مشقوں کی دعوت مسترد کردی

مالدیپ نے بھارت سے دوستانہ فوجی مشقوں کی دعوت مسترد کردی

کھٹمنڈو:مالدیپ نے بھارت کی جانب سے جزائر انڈیمان اور نیکوبر میں ملن کے نام سے دوستانہ بحری مشق کی دعوت کو مسترد کردیا ہے۔


میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت کے بحریہ کے چیف ایڈمرل سنیلا لانبا کا کہنا تھا کہ مالدیپ نے بھارت کی دعوت کو رد کردی ہے۔بھارتی نیوی کے ترجمان کیپٹن ڈی کے شرما نے کہا کہ ملن کے دوران سمندر میں غیرقانونی سرگرمیوں کے حوالے سے خطے کی سطح پر تعاون کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ میری ٹائم سے متعلق نقطہ نظر اور خیالات کا تبادلہ کرنا تھا۔مالدیپ کی جانب سے دو طرفہ مشقوں سے انکار کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں :-اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہے، مالدیپ کی حکومت نے بھارت کو خبر دار کر دیا

بھارتی میڈیا کے مطابق 2سال میں ہونے والی اس مشق کے ذریعے بھارت کے پاس بحیرہ ہند میں دیگر نیوی فورسز کے ساتھ تعلقات بنانے کا موقع تھا اور رواں سال اس مشق کوفرینڈشپ ایکراس سیز کا نام دیا گیا تھا۔رپورٹس کے مطابق اس مشق میں شرکت کرنے والے ممالک میں آسٹریلیا، ملائیشیا، موریشس، میانمار، نیوزی لینڈ، عمان، ویت نام، تھائی لینڈ، تنزانیہ، سری لنکا، سنگاپور، بنگلہ دیش، انڈونیشیا، کینیا اور کمبوڈیا شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں :- پاکستان اور مالدیپ کا دہشت گردی کے خلاف متفقہ موقف اپنانے کے عزم کا اعادہ

https://www.neonetwork.pk/27-Jul-2017/26287

رپورٹ میں کہا گیا کہ مالدیپ کا حالیہ فیصلہ بھارت کے ساتھ پہلے کشیدہ تعلقات کا شاخسانہ ہے جو مالدیپ میں عائد ایمرجنسی کی 30 روزہ توسیع کے بعد سنگین صورت حال اختیار کر گئے تھے۔بھارت نے اس فیصلے کو پریشان کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے مالدیپ میں جمہوریت کی بحالی کے لیے ایک کوشش کی تھی۔