نیویارک: 2016 میں قصور میں متعدد بچوں کے جنسی استحصال کی خبروں نے پورے پاکستا ن کو ہلا کر رکھ دیا، تحقیقاتی اداروں نے جنسی سکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد ملزمان کو گرفتار کرلیا تھا ۔
ملزمان کو جہاں کٹہرے میں لانے کے لیے پولیس اور سکیورٹی اداروں نے محنت کی ہے وہیں میڈیا نے بھی قصور واقعہ کو اپنےانجام تک پہنچانے کے لیے کوششیں کی ہیں ۔
مگر اب استحصال کا شکار بچوں کی آؤاز نیوریا رک تک پہنچ گئی ہے ۔اور اب خبر یہ آئی ہے کہ اس اسکینڈل پر بننے والی ڈاکیومنٹری کو رواں سال منعقد ہونے والے نیویارک فیسٹیول میں نامزد کرلیا گیا۔
’قصور لوسٹ چلڈرن‘ کے عنوان سے 48 منٹ دورانیہ پر مشتمل یہ ڈاکیومنٹری متاثرین کو انصاف دلانے والے ایک ایسے کارکن کی کہانی ہے جو قصور میں سامنے آنے والے اس اسکینڈل کی تحقیقات کرتا ہے۔
اس ڈاکیومنٹری کی ہدایات اور پروڈکشن پاکستانی فلم ساز شہزاد حمید نے کی ہے، جسے چینل نیوز ایشیا کی ایوارڈ یافتہ تحقیقاتی سیریز انڈرکور ایشیا کے تیسرے سیزن میں بھی نمائش کے لیے پیش کیا گیا۔