حکمرانو!مظلوم ڈاکٹرعافیہ کو رہا کراؤ، چابی واشنگٹن نہیں اسلام آبادمیں پڑی ہے: سینیٹر مشتاق احمد

 حکمرانو!مظلوم ڈاکٹرعافیہ کو رہا کراؤ، چابی واشنگٹن نہیں اسلام آبادمیں پڑی ہے: سینیٹر مشتاق احمد
سورس: File

واشنگٹن: جماعت اسلامی کے رہنما سینیٹر مشتاق احمد نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی چابی واشنگٹن میں نہیں بلکہ اسلام آباد میں پڑی ہوئی ہے۔

جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا کہ میری، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اور وکیل کلائیو سمتھ کی ڈاکٹر عافیہ سے 3 گھنٹے ملاقات جاری رہی جو انتہائی دکھ بھری تھی۔

ڈاکٹرعافیہ صدیقی کا احوال بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عافیہ صدیقی نے سفید رنگ کا اسکارف اور جیل کا خاکی لباس پہنا ہوا تھا۔ اور جیل میں تشدد کے باعث ان کے سامنے کے دانت گر چکے ہیں اور انہیں سر میں لگنے والی چوٹ کی وجہ سے سننے میں بھی مشکل پیش آ رہی تھی۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ڈاکٹرعافیہ کی صحت کمزور ہو گئی ہے، بارباران کےآنکھوں میں آنسو آ رہے تھے،وہ جیل کی اذیت سےدکھی اور خوفزدہ تھیں، وہ بار بار کہہ رہی تھی مجھے اس جہنم سےنکالو۔

سینیٹر مشتاق احمد نے لکھا کہ آف وائٹ سکارف خاکی ڈریس،سفید جاگرزمیں ملبوس ڈاکٹرعافیہ سے ملاقات جیل کے ایک ایسے کمرے میں ہوئی جس کے درمیان میں موٹا شیشہ لگا ہوا تھا اورہم نے ٹیلیفون کے ذریعے 3 گھنٹے ان سے ملاقات/گفتگو کی،جو کہ مکمل ریکارڈ ہورہی تھی۔

سینیٹر مشتاق احمد خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا کہ میں ان کا دھیان بدلنے کی خاطر ان سے ادب، شعروشاعری کے موضوعات پر بات کرتا توغالب،اقبال اورحفیظ جالندھری اورفلسفیانہ،علمی گفتگوپرغیرمعمولی قادرالکلامی کامظاہرہ کرتی تھیں لیکن اچانک اپنے بچے، اپنی والدہ، جیل کی اذیت اور جیل کی یہ خوفناک مستقبل یاد آتی تو اداس ہوکرکہتی مجھے اس جہنم سےنکالو۔

سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کو ملاقات کے اختتام پر زنجیروں میں لے جایا گیا۔

مصنف کے بارے میں