واشنگٹن: امریکہ دیوالیہ ہونے سے بچ گیا۔ ایوان نمائندگان میں 31.4ٹریلین ڈالر کے قرض کی حد کو معطل کرنے کا بل منظور کر لیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق قرض کی حد بڑھانے کا بل 187 کے مقابلے میں 241 ووٹوں سے منظور ہوا۔ ری پبلکن کے زیرکنٹرول ہاؤس میں بل کے حق میں 314 جب کہ مخالفت میں 117 ووٹ پڑے۔
بل کو اب منظوری کے لیے سینیٹ کو بھجوا یا گیا جہاں سے اس بل کو 5 جون سے قبل منظور کیا جانا لازمی ہے۔
ایوان کی کارروائی کے دوران ری پبلکن اسپیکر کیون مک کارتھی کو اپنی ہی پارٹی کی جانب سے تنقید کاسامنا رہا۔ اسپیکر ایوان نمائندگان کیون مک کارتھی نے کہا کہ امید ہے سینیٹ میں بھی بل منظور کر لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل امریکی صدر جوبائیڈن اور ریپبلکن رہنما کیون میکارتھی کے درمیان کامیاب مذاکرات ہوئے تھے۔ مذاکرات میں قرض کی حد کو بڑھانے اور اخراجات کو کنٹرول پر اتفاق ہوا تھا۔
امریکی ٹریژری سیکرٹری جینٹ ییلن نے کہا تھا کہ اگر کانگریس نے 31.4 ٹریلین ڈالر کے قرض کی حد میں اضافہ نہیں کیا تو حکومت 5 جون کو اپنے بلوں کی ادائیگی نہیں کر پائے گی جس سے ملک کو ڈیفالٹ کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا۔