اسلام آباد: عدالت نے ایمان زینب مزاری کی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پر پولیس اور مدعی مقدمہ کو جواب کیلئے نوٹس جاری کردیے۔
سماعت کے دوران درخواست گزار ایمان مزاری اپنی وکیل زینب جنجوعہ اور دانیال حسن کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں، چیف جسٹس نے کہاکہ اس میں آپ نے لکھا ہے کہ جس بیان کی بنیاد پر مقدمہ ہوا وہ غیر ارادی طور پر تھا،آپ نے تو واضح لکھا ہے کہ وہ سٹریس میں تھیں اور انہوں نے ایک خدشے کا اظہار کیا تھا،کیا آپ نے شامل تفتیش ہو کر پولیس کو یہ باتیں بتائی ہیں؟ جس پر زینب جنجوعہ ایڈووکیٹ نے کہاکہ شامل تفتیش ہو کر پولیس کے سوالوں کے جواب دیے ہیں، درخواست گزار کی ماں کو اٹھا لیا گیا تھا، وہ سٹریس میں تھی، جبکہ ہم نے پاکستان آرمی کے بارے میں کوئی بات ہی نہیں کی، تو انتشار پھیلانے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، چیف جسٹس نے کہاکہ اس بیان کے بعد تو ادارے کو اپنی شکایت بھی واپس لے لینی چاہیے تھی، ہم درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کر لیتے ہیں، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 9 جون تک ملتوی کر دی۔