زیارت،وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں بادشاہ نہیں ہوں کسی بھی پراجیکٹ کے لئے وزیرخزانہ سے بات کرنا پڑتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اتنی ٹھنڈ دنیا کے کم علاقوں میں دیکھی جتنی بلوچستان میں دیکھی ہے، زیارت میں ایل پی جی کا پلانٹ لگانا زیادہ بہتر ہوگا، پوری کوشش کریں گے کہ اگلے سال زیارت میں ایل پی جی کا پلانٹ لگائیں۔
ان خیالات کا اظہار وہ بلوچستان کے شہر زیارت میں قائد اعظم ریزیڈنسی میں تقریب سے خطاب کے دوران کر رہے تھے، انھوں نے کہا میں بادشاہ نہیں وزیر اعظم ہوں، مجھے وزیر خزانہ سے بات کرنا پڑتی ہے، دیکھنا پڑتا ہے کہ کتنا پیسہ ہے، پہلے ہی کے پی اور پنجاب شور مچا رہے ہیں کہ بلوچستان کو بہت پیسہ دے دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ہماری اگلی مرتبہ حکومت آئے گی تو پاکستان اور بھی ترقی کرے گا ۔حکومت گرانے کی تاریخیں دینے والوں پر اب مجھے ترس آتا ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا بلوچستان کو 700 ارب روپے کا سب سے بڑا پیکج دیا ہے، اب سڑکوں کا بھی پیکج دے رہے ہیں، جتنی بھی گنجائش ہوگی ہم بلوچستان کے لیے خرچ کریں گے، بلوچستان کے جو علاقے پیچھے رہ گئے ہیں ان پر توجہ دے رہے ہیں۔
انھوں نے کہا زیارت سیاحت کا حب بن سکتا ہے، جس سے مقامی لوگوں کو فائدہ ہوگا اور غربت کم ہوگی، ہم نے بھرپور کوشش کر کے کے پی میں بھی سیاحت کو فروغ دیا، پہلے لوگ پشاور چھوڑ کر اسلام آباد میں گھر لے رہے تھے، اب یواین ڈی پی رپورٹ ہے کہ سب سے زیادہ غربت میں کمی کے پی میں ہوئی۔
عمران خان نے کہا ہم نے کے پی کی آدھی آبادی کو ہیلتھ کارڈ فراہم کیا، جس سے غریب خاندان 10 لاکھ روپے تک مفت علاج کرا سکتا ہے، اس سال کے آخر تک پنجاب کے تمام خاندانوں کے پاس بھی ہیلتھ کارڈ ہوگا، یہ صرف ہیلتھ کارڈ نہیں بلکہ پورا ہیلتھ سسٹم ہے، جام کمال صاحب سے کہتا ہوں لوگوں کی خدمت کرنی ہے تو ہر خاندان کو ہیلتھ کارڈ دیں، کیوں کہ غریب گھرانے میں بیماری آ جائے تو ان کا پورا بجٹ خراب ہو جاتا ہے۔
انھوں نے کہا بلوچستان کے ایم پی ایز اور وزیروں کو ایک چیز سمجھاناچاہتا ہوں، میں اگر اقتدار میں ہوں تو یا اپنے لیے یا قوم کے لیے پیسہ بنا سکتا ہوں، مہاتیر محمد کا کوئی لندن میں فلیٹ نہیں، سنگاپور کے وزیر اعظم کی بھی مئے فیئر لندن میں جائیدادیں نہیں، یہ ہوتا ہی نہیں ایک آدمی پیسہ چوری کر کے باہر لے جائے اور سمجھے کہ ملک ترقی کرے گا، ہماری اگلی حکومت میں بلوچستان مزید ترقی کرے گا۔