لاہور: حکومتی شخصیات کی جانب سے سرکاری گاڑیوں کی واپسی کا سلسلہ شروع، صوبائی وزیر جیل خانہ جات نے ابھی گاڑی واپس نہیں کی۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمانی سیکرٹریز، اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے چیئرمینوں سے 50 سے زائد گاڑیاں واپس مل گئیں، ٹرانسپورٹ ونگ، ایس اینڈ جی اے ڈی مزید سرکاری گاڑیوں کی واپسی کا منتظر، ٹرانسپورٹ ونگ افسران گاڑیوں کی وصولی کے لئے دفتر میں موجود۔ صوبائی وزراء، پارلیمانی سیکرٹریز و دیگر حکومتی شخصیات آج سے سرکاری گھر خالی کرنے کے پابند ہوں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد تبدیل
سپریم کورٹ نے کابینہ تحلیل ہوتے ہی شہباز شریف اور رانا ثناءاللہ سمیت دیگر اراکین پنجاب اسمبلی سے اضافی گاڑیاں واپس لینے کا حکم دیا تھا، اس کے علاوہ وفاقی وزرا سے بھی اضافی سیکیورٹی اور لگژری گاڑیاں واپس لینے کا حکم دیا گیا تھا۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی سابق وزیراعظم نواز شریف سے اضافی پروٹوکول گاڑیاں واپس لے لی گئیں۔ نیب ریفرنسز کی سماعت میں پیش ہونے کے لیے جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد پہنچے تو ان کے قافلے میں پروٹوکول کی کئی گاڑیاں نہیں تھیں، اس کے علاوہ ان کے ہمراہ جیمر والی گاڑی بھی نہیں تھی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: پاک بحریہ کا چین سے 2 بحری جنگی جہازوں کے حصول کا معاہدہ
اراکین اسمبلی اور وزرا کو ایم پی اے ہاسٹل اور پیپلز ہاوس بھی خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے جبکہ اسسٹنٹ سیکرٹری ایڈمنسٹریشن میاں نعیم کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو اراکین اسمبلی اور وزرا کے زیر استعمال سرکاری اشیا کا ریکارڈ مرتب کرے گی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں