لاہور: ماہرین صحت اور غذائیت کے مطابق آخری خوراک شام سات بجے سے پہلے لینے سے جسم کو اسے ہضم کرنے کے لئے مناسب وقت مل جاتا ہے۔ جسم اور دماغ دن بھر فنکشنل رہتے ہیں لہٰذا دن کے آخری لمحات میں انرجی کی سطح کم ہو جاتی ہے جسے بڑھانے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ نا صرف آپ کا پورا جسم متحرک ہو بلکہ تیزی سے کام کرے۔
اس کیس میں شام سات بجے سے پہلے کھانا کھانے سے جسم کو سونے سے قبل اُسے ہضم کرنے کے لئے کافی وقت مل جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: بڑھاپے سے بچنے کا طریقہ دریافت؟
جب ہم جلدی کھانا کھاتے ہیں تو ہمارے جسم کو حرکت میں رہنے کے لئے کافی وقت ملتا ہے جو کیلوریز کو برن کرنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے اور نتیجتاً ہمارے وزن میں کمی واقع ہوتی ہے۔
یہ ثابت شدہ حقیقت ہے کہ جب آپ جلدی کھانا کھا لیتے ہیں تو کھانے کو بہتر طور پر ہضم کرنے کے امکانات بھی زیادہ ہوتے ہیں۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ کیلوریز کو چکنائی کی شکل میں جمع کرنے کے بجائے صَرف کر لیا جائے۔
سونے سے پہلے کھانے سے بدہضمی اور سینے کی جلن کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جو بے آرامی اور بے خوابی کا سبب بنتا ہے۔ دیر سے کھانا دراصل دماغ کو یہ پیغام دیتا ہے کہ وہ متحرک رہے جو جسم کو آرام کرنے سے روکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رمضان میں زیادہ کھانے سے بچنے کے 9 طریقے
عمومی طور پر ہمارے کھانوں میں نمک کا استعمال ہوتا ہے اگر نمک کی مقدار زیادہ ہو تو رات دیر سے کھانا کھانا بلند فشار خون اور اُپھارہ کا سبب بن سکتا ہے۔ لہٰذا جلد کھانا کھانے کی عادت بہتر انہضام کے ساتھ ساتھ دل کی بیماریوں کے خطرات کو بھی کم کرتی ہے۔
محققین کے مطابق رات کا کھانا جلدی کھانے سے چھاتی کے سرطان کا خطرہ کم ہو جاتا ہے جبکہ خون میں شوگر کی سطح میں بھی کمی واقع ہوتی ہے اور کیلوریز موثر طور پر برن ہو جاتی ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں