کوئٹہ : شہرسمیت بلوچستان بھی بجلی کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ بندش کا نشانہ بناہوا ہے۔ بلوچستان میں اٹھارہ ، اٹھارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ۔ بلوچستان کی بجلی کی طلب چودہ سو میگاواٹ ہے ، اور صرف چھ سو میگاواٹ فراہم کی جارہی ہے اور اسے آٹھ سو میگاواٹ کا شارٹ فال کا سامنا ہے۔ بلوچستان کے صرف دو اضلاع نصیر آباد اور جعفر آباد میں نہری نظام ہے ، باقی اٹھائیس اضلاع میں پانی کی فراہمی کا بڑا ذریعہ ٹیوب ویل ہیں۔
طویل لوڈشیڈنگ کے باعث شہریوں کو پینے کے پانی کی قلت کا بھی سامنا ہے ، اور روزہ دار شدید مشکل میں ہیں ۔ بلوچستان میں 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے شہریوں کا بھرکس نکال دیا ۔بجلی کی طلب 1400 میگاواٹ جبکہ صرف 600 میگاواٹ بجلی کی فراہمی ہے،بلوچستان میں 800 میگاواٹ شارٹ فال کا سامنا ہے۔دوسری جانب مسلسل ٹیوب ویل بند ہونے سے 28 اضلاع میں پانی کی قلت کا بھی سامنا ہے۔