دوحہ:طالبان حکام کاکہنا ہےکہ وہ اقتصادی پابندیوں کے حوالے سے عالمی برادری پر دباؤ ڈالیں گے۔ قطر میں ہونے والی تیسری سربراہی کانفرنس میں شریک طالبان کے نمائندوں کاکہنا ہے کہ وہ اقتصادی پابندیوں کے حوالے سے عالمی برادری پر دباؤ ڈالیں گے۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب طالبان حکام نے براہ راست اس میں شرکت کی، طالبان نے 2021 میں افغانستان میں اقتدار پر قبضہ کیا تھا۔ وزارت خارجہ کے سینئر اہلکار ذاکر جلالی کاکہنا ہے کہ طالبان حکومت کا وفد آج دوحہ اجلاس
میں مالی، بینکنگ پابندیوں اور افغانستان کی معیشت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے حوالے سے بات کرے گا۔
ان کا یہ بیان گذشتہ روز طالبان وفد کے سربراہ ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے ایک افتتاحی بیان کے بعد آیا، جس میں انہوں نے 20 سے زائد سفیروں اور اقوام متحدہ کے اہلکاروں سے خطاب کیا تھا۔ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ افغان پوچھ رہے ہیں کہ یکطرفہ اور کثیرالطرفہ پابندیوں کی بنیاد پر ان پر گروہ بندی کیوں کی جا رہی ہے؟
یہ مذاکرات 4 کروڑ سے زیادہ کے غریب ملک کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے، اقتصادی مسائل اور انسداد منشیات کی کوششوں پر بات چیت کے لیے منعقد کیے جا رہے ہیں۔