اسلام آباد: نئے مال سال بجٹ میں پیکٹ شدہ دودھ کی قیمتوں پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگا دیا گیا جس کے بعد دودھ کی قیمت میں بڑا اضافہ کر دیا گیا۔
بچوں کے دودھ کی قیمت پر بھی 18 فیصد ٹیکس لگانے سے، شیرخوار بچوں کے ڈبہ بند دودھ کی قیمت میں بھی اضافہ کردیا گیا۔
حکومت کی جانب سے بجٹ میں 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کے نفاذ کی وجہ سے یکم جولائی سے صارفین پیک شدہ دودھ پر فی لیٹر 50 روپے اضافی دینے پر مجبور ہوں گے۔ اگر ایک صارف یومیہ فی لیٹر دودھ استعمال کرتا ہے تو اس کی جیب پر ماہانہ بنیاد پر 1500 روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
صنعتی ماہرین کا کہنا ہے کہ نئے بجٹ میں پیک شدہ دودھ پر مجوزہ 18 فیصد سیلز ٹیکس تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے اور اگر اسے واپس نہ لیا گیا تو فارمل ڈیری سیکٹر کا حجم 70 فیصد سے زیادہ سکڑ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ 240 ملین سے زائد پاکستانیوں میں سے تقریباً 90 فیصد تازہ غیر محفوظ دودھ استعمال کرتے ہیں جبکہ صرف 10 فیصد پیک شدہ دودھ استعمال کرتے ہیں۔اس ٹیکس کے نفاذ کے بعد یہ تعداد مزید کم ہو جائے گی۔