اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو امریکا، ترکیہ، آسٹریلیا، یورپی یونین، بھوٹان اور سوڈان کے نئے تعینات ہونے والے سفیروں نے یہاں ایوان صدر میں اسناد سفارت پیش کردیں۔ بعد ازاں امریکہ کے سفیر ڈونلڈ آرمن بلوم، ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر محمت پاچاجی، آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز، یورپی یونین کی سفیر رینا کوئینکا، سوڈان کے سفیر صالح محمد احمد محمد صدیقی اور بھوٹان کے غیر مقیم سفیر رنچن کوئنسائل نے صدر سے الگ الگ ملاقات کی ۔
ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نئے امریکی سفیر ڈونلڈ آرمن بلوم سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے مابین باہمی احترام اور باہمی مفاد کے اصولوں پر مبنی تعمیری اور پائیدار روابط خطے میں امن، ترقی اور سلامتی کے فروغ کے لیے نا گزیر ہیں۔ اس سال پاک امریکا سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ شایان شان طریقے سے منائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان موسمیاتی تبدیلی، صحت، توانائی، تجارت اور سرمایہ کاری کے فریم ورک معاہدے پر حوصلہ افزا مذاکرات ہو رہے ہیں۔ ہم امریکی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری اور پاکستان کے خصوصی اقتصادی زونز سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دیتے ہیں۔ صدر نے کہا کہ پاکستان ٹیکنالوجی سیکٹر میں امریکا میں مقیم پاکستانیوں کے ساتھ رابطے میں ہے، پاکستان امریکی کمپنیوں کی جانب سے ٹیکنالوجی کے شعبے میں مزید سرمایہ کاری کا خواہشمند ہے۔
صدر مملکت سے ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر محمت پاچاجی نے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت نے دونوں ممالک کے درمیان کشمیر، شمالی قبرص، اسلامو فوبیا اور افغانستان سمیت اہم مسائل پر ہم آہنگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں برادر ممالک سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ رواں برس 30 نومبر کو شایان شان طریقے سے منائیں گے،
پاکستان ترکیہ کے ساتھ دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ پاکستان میں آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز سے گفتگو کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ پاکستان نے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع پیش کئے ہیں۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ آسٹریلیائی کمپنیاں بنیادی ڈھانچے کی ترقی، زراعت، قابل تجدید توانائی، کان کنی، مینوفیکچرنگ، پانی اور فضلہ کے انتظام میں سرمایہ کاری کر سکتی ہیں، پاکستان میں مختلف شعبوں میں انتہائی ہنر مند انسانی وسائل کا ایک بڑا ذخیرہ موجود ہے ۔
صدر مملکت نے پاکستانی طلباءکیلئے آسٹریلیا میں وسیع تعلیمی مواقع پر اطمینان کا اظہار کیا۔صدر مملکت نے پاکستان میں یورپی یونین کی نامزد سفیر رینا کوئینکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان یورپی یونین کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ پاک یورپی یونین کے تعلقات تمام شعبوں میں ہم آہنگی کے لیے مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
صدر نے کہا کہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات پاکستان اور یورپی یونین کے کثیر جہتی تعلقات کی اہم خصوصیت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس ایک باہمی فائدہ مند سکیم ہے اور اس نے پاکستان اور یورپی یونین کے دو طرفہ تجارت کی توسیع میں اہم کردار ادا کیا ہے، پاکستان جی ایس پی پلس سکیم کو اپنی معیشت کی بہتری اور اپنے معاشی ایجنڈے کو فروغ دینے کے لیے مثبت نگاہ سے دیکھتا ہے۔
صدر مملکت نے سوڈان کے سفیر صالح محمد احمد محمد صدیق سے گفتگو کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات، دوطرفہ تعاون اور او آئی سی اور اقوام متحدہ میں رابطوں کو سراہا۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے بھوٹان کے غیرمقامی سفیر رنچن کیو اینٹسل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اپنے بدھ مت کے ورثے پر بے حد فخر ہے، سوات پاکستان میں بدھ مت کا دوسرا مقدس ترین مقام ہے، جو دوسرے بدھا کی جائے پیدائش ہے،
پاکستان بھوٹان کے ساتھ مذہبی سیاحت کا خیرمقدم کرے گا ، مذہبی سیاحت کے فروغ سے دونوں ممالک کے درمیان عوامی روابط کو فروغ حاصل ہوگا۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان بھوٹان کو اپنے پیشہ ورانہ اداروں میں کورسز سے انسانی وسائل کی ترقی میں مدد دے گا۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے سفراء کو پاکستان میں تقرری پر مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ سفراءمختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کیلئے کوششیں کریں گے۔