اسلام آباد: سپریم کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق آپس میں ہی لڑپڑے۔ پرویز الہٰی نے حمزہ شہباز کو 17 جولائی تک وزیراعلیٰ تسلیم کرلیا جبکہ پی ٹی آئی کے وکیل بابر اعوان کہتے ہیں ہمیں حمزہ شہباز کسی صورت قبول نہیں ۔
نیو نیوز کے مطابق پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ق آمنے سامنے آگئے۔ پی ٹی آئی کے وکیل بابر اعوان کا کہنا ہے کہ ہم پرویز الہٰی کی طرف سے دی گئی تجویز نہیں مانتے ان کی اپنی پارٹی ہے ہماری علیحدہ پارٹی ہے۔ میں اپوزیشن لیڈر سبطین خان کا نمائندہ ہوں۔
بابر اعوان کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت کا مسلم لیگ ق سے اتحاد ہے ۔ ہم ان کی تجویز نہیں مانیں گے۔
پرویز الہٰی نے تجویز دی تھی کہ حمزہ شہباز کو 17 جولائی تک وزیراعلیٰ رکھیں لیکن انہیں کہیں کہ پکڑ دھکڑ نہ کریں اور بادشاہ نہ بنیں۔
سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی پنجاب کے پارلیمانی لیڈر محمود الرشید نے بھی 17 جولائی تک حمزہ شہباز کو وزیراعلی برقرار رکھنے کی تجویز پر اتفاق کر لیا لیکن وکیل بابر اعوان نے کہا کسی صورت حمزہ شہباز کو وزیراعلٰی نہیں مانتے، ڈی نوٹیافائے کیا جائے۔ عدالت نے آدھے گھنٹے کا تیسرا وقفہ دے دیا.