کراچی: وفاقی ادارہ شماریات نے گزشتہ مالی سال میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کی جائزہ رپورٹ جاری کردی.
رپورٹ کے مطابق کھانے پینے کی بیشتر اہم اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کا رجحان رہا۔
رپور ٹ میں کہا گیا ہے کہ جون 2020 کے مقابلے میں جون 2021میں شہری آبادیوں میں گندم کی قیمت 19 فیصد اورآٹے کی قیمت میں 13 اعشاریہ 43 فیصد اضافہ ہوا جب کہ گندم سے تیار مصنوعات کی قیمت 25 فیصد بڑھ گئی۔
بیکری مصنوعات اور کنفیکشنری اشیا کی قیمت 17 اعشاریہ 39 فیصد فیصد اور گوشت کی قیمت میں 16 اعشاریہ 66 فیصد اضافہ ہوا۔ تازہ دودھ کی قیمت 14 فیصد، دودھ سے بنی مصنوعات میں 15 فیصد، انڈے 32 فیصد اور مکھن 14 فیصد مہنگا ہوا
خوردنی تیل کی قیمت 22 فیصد اوربناسپتی گھی کی قیمت میں 23 اعشاریہ 75 فیصد اضافہ ہوا۔ ٹماٹر 19 اعشاریہ 67 فیصد، تازہ سبزیاں 11 اعشاریہ 51 فیصد مہنگی ہوئیں۔ چینی کی قیمت میں ایک سال کے دوران 21 اعشاریہ 54 فیصد اضافہ ہوا۔
بجلی کے نرخ میں ایک سال کے دوران 21 اعشاریہ 13 فیصد اور ایل پی جی کی قیمت 31 فیصد بڑھ گئی جب کہ طبی اخراجات میں ایک سال کے دوران 10 اعشاریہ 27 فیصد اضافہ ہوا۔
ادویات کی قیمت 10 اعشاریہ 73 فیصد اورڈاکٹروں کی فیس میں 13 اعشاریہ 15فیصد اضافہ ہوا جب کہ میڈیکل ٹیسٹ کے چارجز 6 فیصد اور65 فیصد اور اسپتالوں کے چارجز 8 اعشاریہ17 فیصد بڑھ گئے۔
گاڑیوں کی قیمت میں 10 اعشاریہ 35 فیصد اضافہ ہوا اور ایندھن کی قیمت میں 40 اعشاریہ 48 فیصد اضافہ ہوا۔ جون 2021 میں افراط زر کی شرح 9 اعشاریہ 7 فیصد رہی، جب کہ جون 2020 میں مہنگائی کی شرح 10 اعشاریہ 9 فیصد رہی تھی۔