اسلام آباد :قومی سلامتی کونسل کا اہم اجلاس پارلیمنٹ ہا ؤ س میں اسد قیصر کی زیر صدارت ہو رہا ہے جس میں عسکری قیادت افغانستان سمیت خطے کی بدلتی صورتحال پر سیاسی قیادت کے سوالوں کے جواب بھی دینگے ۔
پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اِن کیمرا اجلاس کی صدارت سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کریں گے جب کہ اجلاس میں قومی سلامتی سے متعلق امور ایجنڈے کا حصہ ہوں گے، اس دوران افغانستان کی موجودہ صورتحال اور اس کے پاکستان پر اثرات کے حوالے سے بات ہوگی،عسکری قیادت کیساتھ ساتھ سیاسی قیادت کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے ،پرویزخٹک، بابراعوان، معیدیوسف، شیخ رشید پارلیمنٹ ہائوس پہنچ چکے ہیں ،جبکہ چاروں وزرائے اعلیٰ بھی پارلیمنٹ ہاؤس میں موجود ہیں۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی بذریعہ ہیلی کاپٹر پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے ہیں جب کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ چکے ہیں,قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے باعث قومی اسمبلی اور سینیٹ سیکرٹریٹ کے ملازمین کوچھٹی دے دی گئی جب کہ پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں کو داخلے سے روک دیا گیا۔
پارلیمنٹ ہاؤس آمد پر صحافی نے شہباز شریف سے سوال کیا کہ اجلاس میں آپ کیا ان پٹ دیں گے؟ اس پر شہباز شریف نے کہا کہ بریفنگ کے بعد ہی دیکھیں گے، صحافی نے پوچھاکہ بلاول بھٹو نےآپ پر بجٹ اجلاس میں شریک نہ ہونے پر تنقید کی تھی؟ اس پر اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ میں لاہور میں تھا میرے علم میں نہیں ہے۔
دوسری جانب چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے اپوزیشن چیمبر آمد پر میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ پہلے ہم ان کی سنیں گے پھر ہم پنا مؤقف دیں گے۔