کورونا وائرس سے عالمی سیاحت کو 40 کھرب ڈالر نقصان کا خدشہ  

12:22 PM, 1 Jul, 2021

نیویارک: اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں سیاحت کو 4 ٹریلین(40 کھرب) ڈالر نقصان کا خدشہ ہے،صرف 2020 ءکے دوران اس صنعت کو نقصان کا حجم 24 کھرب ڈالر رہا جبکہ رواں سال بھی شعبہ کی آمدنی میں کمی کا اندیشہ ہے،کورونا ویکسی نیشن میں کمی کی صورتحال بھی اس شعبے کی بحالی میں رکاوٹ ہے۔

یہ بات اقوام متحدہ کے ادارے ورلڈ ٹوور ازم آرگنائزیشن ( یواین ڈبلیو ٹی او ) اور کانفرنس آن تجارت و ترقی ( یواین سی ٹی اے ڈی )نے بدھ کو جاری ہونے والی ایک مشترکہ رپورٹ میں کہی۔

یواین ڈبلیو ٹی او نے کہا کہ کورونا وائرس اور اس کے نتیجے میں لاک ڈائون کی صورتحال سے دنیا بھر میں دیگر شعبوں کی طرح شعبہ سیاحت بھی بری طرح متاثر ہوا، جب تک اس وبا سے چھٹکارا نہیں ہوتا شعبہ سیاحت کو 40 کھرب ڈالر نقصان کا اندیشہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے شعبہ سیاحت متاثر ہونے سے صرف 2020 ءکے دوران 24 کھرب ڈالر کا نقصان ہوا، رواں سال بھی یہ سلسلہ کم پیمانے پر جاری رہے گا۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں کورونا ویکسی نیشن کی شرح میں کمی بھی اس شعبے کی بحالی میں رکاوٹ ہے، بعض ملک ابھی صرف 1 فیصد آبادی کو ویکسین لگا سکے ہیں اس کے علاوہ تمام ملکوں کو ویکسین کی یکساں فراہمی بھی نہیں کی جارہی۔

یواین ڈبلیو ٹی او کے سیکرٹری جنرل زراب پولو لیکاشویلی کا کہنا تھا کہ شعبہ سیاحت کروڑوں افراد کی آمدنی کا ذریعہ ہے،لوگوں کی زندگی کے تحفظ اور سیاحت کی محفوظ انداز میں بحالی اور روزگار کے مواقع کے لیے کورونا ویکسی نیشن کی شرح بڑھانی ہوگی۔

انھوں نے بتایا کہ کئی ترقی پذیر ممالک کا معاشی انحصار بین الاقوامی سیاحت پر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے ہوابازی کا شعبہ بھی بری طرح متاثر ہو ا اور غیر ضروری سفر پر پابندی عائد کردی گئی،2020 ءمیں کورونا وائرس کی وجہ سے سیاحت اور اس سے متعلقہ شعبے متاثر ہونے سے مجموعی طور پر 2.4 ٹریلین ڈالر کا نقصان ہوا۔

انھوں نے کہا کہ جوں جوں کورونا وائرس کی ویکسی نیشن کا عمل تیزی ہونے سے شعبہ سیاحت کی جلد بحالی کا امکان ہے تاہم بین الاقوامی ٹوورازم 2023 ءکے ابتدائی مہینوں تک وبا سے قبل کی سطح پر پہنچنے کی توقع ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یواین سی ٹی اے ڈی کی پیش گوئی کے مطابق رواں سال بھی سیاحت کے شعبے کی نمو 2019 ءکے مقابلے میں 63 سے 75 فیصد کم رہے گی جس سے 1.7 سے 2.4 ٹریلین یعنی 17 سے 24 کھرب ڈالر نقصان کا خدشہ ہے۔

مزیدخبریں