فیصل آباد: سیلز ٹیکس کے طریقہ کار میں تبدیلی پر تاجروں نے ہڑتال کر دی اور فیصل آباد میں ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملوں کی تالہ بندی کر دی گئی۔شوگر ڈیلرز نے سیلز ٹیکس کے طریقہ کار میں تبدیلی پر آج سے ملوں سے چینی نہ لینے کا اعلان کر دیا۔ سیمنٹ ڈیلرز اور ڈسٹری بیوٹرز نے بھی فیکٹریوں سے سیمنٹ نہ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملز ایسوسیی ایشن نے آج سے ہی کام روکنے کا فیصلہ کیا۔
شوگر و سیمنٹ ڈیلرز ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ ہول سیل ڈیلرز کو شناختی کارڈ پر فروخت کا فیصلہ واپس لیا جائے۔ سیمنٹ اور شوگر ڈیلرز آج سے فیکٹریوں سے مال نہیں لیں گے۔ ذرائع کے مطابق معاملات طے نہ پائے تو چند روز میں چینی اور سیمنٹ کا بحران پیدا ہو جائے گا۔ پروسیسنگ یونٹس بند ہونے سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کا کام رک جائے گا۔
سیکرٹری اپٹپما محمد اشرف نے کہا ہے کہ نئے سیلز ٹیکس کی وجہ سے پارٹیوں نے پروسیسنگ کے آرڈرز روک دئیے ہیں۔ نان رجسٹرڈ کو 20 فیصد ٹیکس اور شناختی کارڈ نمبر مہیا کرنا ہو گا۔ ہزاروں لوکل خریدار رجسٹرڈ نہیں اور نہ ہی ہونا چاہتے ہیں اور پروسیسنگ کے آرڈر رکنے سے نوبت فیکڑیوں کی بندش تک آ گئی ہے۔
انہوں نے کہا متعدد بار حکومت سے درخواست کی گئی کہ شناختی کارڈ والی شرط ختم کی جائے مگر نہیں کی گئی۔ پروسیسنگ ملز کی بندش سے ہزاروں مزدور بے روز گار ہو جائیں گے اور وزیراعظم عمران خان سیلز ٹیکس کے فیصلے پر نظرثانی کریں۔