راولپنڈی:آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ افغانستان میں پناہ لیے ہوئے داعش کے دہشتگرد اہلکار پاراچنار حملہ میں ملوث پائے گئے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ داعش کے ان دہشتگرد اہلکاروں کو کامیاب ملٹری آپریشن کے بعدپاکستان کی حدود سے بھگا دیا گیا تھا جو اب پاکستانی بارڈر کے قریب افغانستان میں خیبر اور کرم ایجنسی کے بارڈر کے پاس پناہ لیے ہوئے ہیں۔پاکستان کے بارڈر کے بالکل قریب موجودگی کی وجہ سے انھوں نے بآسانی پاراچنار میں حملہ کروایا۔
جمعے کے دن آرمی چیف پاراچنار میں احتجاج کرنے والوں سے ملے اور انھیں پہلے سے بھی بہتر سیکیورٹی کی یقین دہا نی کرائی جس کے بعد انھوں نے یہ احتجاج ختم کردیا۔
میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ افغان بارڈر پر افغان آرمی نہ ہونے کی وجہ سے صوبے کُنار اور نورستان میں داعش زور پکڑ رہی ہے اور یہ دہشتگرد فرقہ ورانہ فسادات بھی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انھوں زور دیتے ہو ئے کہا کہ پاکستان میں داعش کے قدم نہیں جمنے دیں گے اور نہ ہی انھی کسی بھی قسم کی کارروائی کی اجازت دی جائے گی۔ملک میں داعش کی کو ئی منظم موجودگی نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ 2600کلومیٹر لمبے پاک افغان بارڈر پر باڑ لگانے کا کام شروع کار دیا گیا ہے اور ایف سی کے اضافی نوجوان بھی تعینات کر دیئے گئے ہیں۔ یاد رہے کہ جمعے کے دن آرمی چیف پاراچنار میں احتجاج کرنے والوں سے ملے اور انھیں پہلے سے بھی بہتر سیکیورٹی کی یقین دہا نی کرائی جس کے بعد انھوں نے یہ احتجاج ختم کردیا۔