سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ہفتے کے روز ضلع اسلام آباد میں ایک خاتون سمیت چار کشمیریوں کو شہید کردیا۔
کشمیر میڈیاسروس کے فوجیوں نے بشیر احمد وانی المعروف بشیر لشکری اور آزاداحمد ملک نامی نوجوانوں کو ضلع کے علاقے دیال گا م میں محاصرے اور تلاشی کی ایک پرتشد د کارروائی کے دوران شہید کیا۔فوجیوں نے علاقے میں ایک رہائشی مکان بھی بارودی مواد کے ذریعے تباہ کر دیا۔
بھارتی فوج نے دعوی ٰ کیا ہے کہ شہید ہونے والے نوجوان مجاہد تھے جو ایک جھڑپ میں مارے گئے۔
قبل ازیں فوجیوں نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں پر اندھادھند گولیاں ، پیلٹ اورآنسو گیس کے گولے برسائے جس کے نتیجے میں شاداب احمد اور طاہرہ بیگم نامی خاتون شہید جبکہ متعدد افراد زخمی ہو گئے ۔
عینی شاہدین کے مطابق شاداب اور طاہرہ گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر ہسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ دریں اثنا کٹھ پتلی انتظامیہ نے لوگوں کو تازہ ترین صورتحال کے بارے میں آپس میں معلومات کی فراہمی سے روکنے کے لیے ضلع اسلام آباد میں موبائل انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ہے جبکہ مزید احتجاجی مظاہرے روکنے کے لیے دیال گام میں سخت پابندیاں نافذ کر دی ہیں۔انتظامیہ نے طلباء کے مظاہرے روکنے کیلئے علاقے میں تعلیمی ادارے بھی بند کر دیے ہیں۔
ادھر بشیر احمد وانی کی شہادت کی خبر پھیلتے ہی ہزاروں لوگوں نے انکے آبائی علاقے سفشالی ککرناک کی طرف مارچ شروع کردیا ہے۔ مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔