اسلام آباد: نامور اداکار اور گلوکار علی ظفر بالی وڈ میں تو کئی فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھا چکے ہیں تاہم پاکستان میں پہلی مرتبہ وہ فلم طیفا اِن ٹربل میں کام کرتے نظر آئیں گے جبکہ علی ظفر کا کہنا ہے کہ جب وہ ہندوستان میں کام کر رہے تھے تو کافی پریشان رہتے تھے کیوں کہ وہ ان کا اپنا ملک نہیں تھا۔ ایک انٹرویو میں علی ظفر نے کہا کہ ان دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی چیزیں کافی غیر یقینی ہیں اور کبھی بھی ختم ہو سکتی ہیں۔ اس لیے میں کبھی مکمل طور پر بھارت منتقل نہیں ہوا۔
علی ظفر کی پہلی پاکستانی فلم طیفا اِن ٹربل رواں سال ریلیز ہو گی تاہم انہیں پاکستان میں فلم کرنے کا خیال اتنی دیر سے کیوں آیا؟ اس حوالے سے اداکار کا کہنا تھا کہ وہ 2013 میں اپنی بالی وڈ فلم چشم بد دور کی شوٹنگ کر رہے تھے جب انہوں نے اپنی پہلی پاکستانی فلم پر کام کرنے کا فیصلہ کیا جس کے لیے انہوں نے ہدایت کار احسن رحیم کو فون کیا۔
علی ظفر کے مطابق ہم نے ڈیڑھ سال تک ایک فلم کے خیال پر کام کیا تاہم پھر اسے رد کر دیا جس کے بعد مجھے دیو سائی کا خیال آیا 15 سے 20 دن تک میں اپنی تحقیق مکمل کرنے شمالی علاقوں میں رہا لیکن میں نے سوچا کہ وہاں ایکشن فلم بنانا جلد بازی ہو گا اور مشکلات بھی پیش آئیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ایکشن کامیڈی فلم بنانے کے خیال سے آغاز کیا پھر رومانس اس کا حصہ بنا اور گانے شامل ہوئے جس کے بعد دیو سائی طیفا اِن ٹربل بن گئی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں