لاہور: پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب کاکہنا ہے کہ صوبے میں ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے لیے حکومت نے اہم اقدامات کیے ہیں، جن میں گزشتہ برس 95 فیصد اینٹوں کے بھٹوں کو جدید زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کرنا شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ باقی 5 فیصد بھٹوں پر بھی کام جاری ہے، اور ان کی تبدیلی یقینی بنائی جائے گی۔
پریس کانفرنس کے دوران مریم اورنگزیب نے بتایا کہ گزشتہ 10 دنوں میں مختلف علاقوں میں 25 غیر زگ زیگ بھٹوں کو مسمار کیا گیا ہے۔ ان میں ساہیوال میں ایک، چنیوٹ میں چار، فیصل آباد میں چار، رحیم یارخان میں سات اور بہاولپور میں نو بھٹے شامل ہیں۔
وزیر نے یہ بھی بتایا کہ پنجاب بھر میں آلودگی پھیلانے والے صنعتی یونٹس کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ لاہور اور دیگر علاقوں میں 22 یونٹس بند کیے گئے جبکہ 29 یونٹس کو سیل کیا گیا، جن میں ٹیکسٹائل، سٹیل ملز، رائس ملز اور پلاسٹک فائبر یونٹس شامل ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا، "آلودگی پھیلانے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔" انہوں نے کہا کہ بھٹوں اور صنعتی یونٹس کی نگرانی کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ ماحولیاتی آلودگی کو کنٹرول کیا جا سکے اور عوامی صحت کو بہتر بنایا جا سکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ "صوبے میں صاف ہوا اور بہتر ماحول کے لیے سخت فیصلے وقت کی ضرورت ہیں۔" وزیر نے اعلان کیا کہ صنعتی یونٹس کو ماحولیاتی قوانین کے مطابق عمل درآمد کے لیے ڈیڈ لائن دی جا رہی ہے تاکہ آلودگی کی سطح میں کمی کی جا سکے۔
مریم اورنگزیب نے آخر میں کہا کہ "غیر قانونی بھٹوں کی بندش سے نہ صرف آلودگی میں کمی آئے گی بلکہ زرعی پیداوار میں بھی بہتری آئے گی، جس کا فائدہ صوبے کے کسانوں کو ہوگا۔"