اسلام آباد: ریٹائرڈ ملازمین کے لیے پنشن کی نئی اصلاحات متعارف کرادی گئی ہیں، جن کے تحت اب ریٹائرڈ ملازمین کسی ادارے میں دوبارہ نوکری پر جانے پر صرف ایک اختیار کریں گے، یا تو وہ تنخواہ لیں گے یا پھر پنشن۔ وزارت خزانہ نے ان اصلاحات کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق، اگر ریٹائرڈ ملازم دوبارہ کسی ادارے میں کام شروع کرتا ہے تو اسے یا تو تنخواہ ملے گی یا پنشن، دونوں کا یکساں طور پر فائدہ نہیں اٹھایا جا سکے گا۔ اس فیصلے کے تحت، ملازمین کو صرف ایک انتخاب کرنا ہوگا۔
ذرائع کے مطابق، جب کسی ریٹائرڈ ملازم کو دوبارہ نوکری ملے گی، تو اس کی پنشن بند کر دی جائے گی۔ تاہم، اگر اس کی بیوی ریٹائرمنٹ کی عمر تک پہنچ چکی ہو تو اسے پنشن کی سہولت حاصل ہو گی۔
اس اصلاحات کے مطابق، ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن اب گزشتہ 24 ماہ کی اوسط تنخواہ کے مطابق متعین کی جائے گی، جس کا مطلب ہے کہ پنشن کی رقم میں کمی آ سکتی ہے۔ وزارت خزانہ نے اس بات کا بھی واضح کیا ہے کہ پنشن میں سالانہ اضافہ بھی اوسط تنخواہ کی بنیاد پر ہی کیا جائے گا۔
یہ اصلاحات پے اینڈ پنشن کمیشن کی سفارشات کے تحت کی گئی ہیں، اور ان کا مقصد سالانہ پنشن بل کو قابو میں رکھنا ہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق، آئی ایم ایف کو ان اصلاحات سے آگاہ کر دیا گیا ہے، اور ان کا مقصد مالی اخراجات کو کم کرنا اور پنشن کے بوجھ کو متوازن کرنا ہے۔