پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کی سازشیں، عالمی میڈیا نے پردہ اٹھا لیا

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کی سازشیں، عالمی میڈیا نے پردہ اٹھا لیا

واشنگٹن: امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے بھارت کے پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے کے شواہد کو عالمی سطح پر بے نقاب کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی "را" نے پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیاں اور ٹارگٹ کلنگ کے لیے اجرتی قاتلوں اور افغان ہتھیاروں کا استعمال کیا۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق، بھارت کی ان کارروائیوں میں چھ افراد کو نشانہ بنایا گیا، جن میں لاہور میں عامر سرفراز عرف تامبا کی ٹارگٹ کلنگ بھی شامل ہے، جسے دو نقاب پوش افراد نے گولی مار کر قتل کیا اور پھر فرار ہو گئے۔ یہ واقعہ بھارتی ایجنسی "را" کی قتل کی مہم کا تسلسل تھا، جو پاکستان میں کئی افراد کی ہلاکتوں میں ملوث پائی گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2021 کے بعد بھارتی ایجنسی "را" نے پاکستان میں متعدد افراد کو قتل کرنے کے لیے ایک خفیہ مہم چلائی، جس میں کئی پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔ پاکستان کے وزیر داخلہ بھی ان ہلاکتوں میں بھارت کے براہ راست ملوث ہونے کا اعتراف کر چکے ہیں۔

واشنگٹن پوسٹ میں بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول کا 2014 کا ایک متنازع بیان شامل کیا گیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ "پاکستان پر حملہ کرنا غیر حقیقت پسندانہ ہے، لیکن اپنے مقاصد کے لیے خفیہ ذرائع استعمال کیے جا سکتے ہیں۔" یہ بیان بھارتی ایجنسی "را" کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے جواز کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں بھارت کی "را" ایجنسی کی عالمی سطح پر ہونے والی تنقید کا بھی ذکر کیا گیا ہے، خاص طور پر امریکہ، کینیڈا اور مغربی ممالک میں جہاں اس ایجنسی نے کئی ماروائے عدالت قتل کیے ہیں۔ کینیڈا اور امریکہ میں "را" کے ذریعے سکھ رہنماؤں کے قتل کی وارداتوں کی تحقیقات بھی جاری ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، بھارتی ایجنسی "را" کے افسر وکاش یادیو نے نیویارک میں سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کی ہدایت دی تھی۔ اس قتل میں مقامی قاتل کی خدمات حاصل کرنے کے لیے "را" کے ایجنٹ نے کارروائی کی تھی۔

کینیڈا کے حکام نے بھی بھارتی سفارت کاروں اور "را" کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو بے نقاب کیا ہے۔

سفارتی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں محمد ریاض اور مولانا شاہد لطیف کی ٹارگٹ کلنگ میں بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد بھی منظر عام پر آ چکے ہیں۔ اس سے قبل، پاکستان کی وزارت خارجہ نے بھی بھارت کی دہشت گردانہ کارروائیوں کو شواہد کے ساتھ بے نقاب کیا تھا۔

ماہرین کے مطابق بھارت کی دہشت گردانہ سرگرمیاں، دوسرے ممالک میں مداخلت اور ٹارگٹ کلنگ عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہیں۔ عالمی برادری کو اس پر سخت ردعمل ظاہر کرنا چاہیے تاکہ عالمی امن اور استحکام کو لاحق خطرات سے نمٹا جا سکے

مصنف کے بارے میں