اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اڑان پاکستان منصوبہ پاکستان کی معیشت کے استحکام اور ترقی کی سمت میں ایک اہم قدم ثابت ہوگا۔ انہوں نے اس بات کا عزم ظاہر کیا کہ اب جب معیشت میں استحکام آچکا ہے، ہمیں ترقی کی جانب قدم بڑھانے کی ضرورت ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے دعا کی کہ نیا سال پاکستان اور اس کے عوام کے لیے خوشیاں، سکون اور ترقی کا پیغام لے کر آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اڑان پاکستان پروگرام نیا سال شروع ہونے کے ساتھ ایک نیک شگون ثابت ہوگا۔ وزیراعظم نے وفاقی وزیر احسن اقبال، وزیر خزانہ اور دیگر کابینہ ارکان کی کاوشوں کو سراہا، اور کہا کہ وزارتوں جیسے پاور، ہیلتھ، انرجی اور پیٹرولیم نے بھی اس پروگرام کی کامیابی میں بھرپور محنت کی ہے۔ انہوں نے متعلقہ سیکرٹریز کی محنت کو بھی تسلیم کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ معیشت میں استحکام آچکا ہے، اور اب آگے بڑھنے کا وقت آ گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ برآمدات میں اضافے کے علاوہ ہمارے پاس معیشت کو مزید مستحکم کرنے کا کوئی اور راستہ نہیں ہے۔ دسمبر میں حکومت نے اقتصادی اہداف کامیابی سے حاصل کیے، اور گورنر اسٹیٹ بینک کی کوششوں سے خزانے میں 72 ارب روپے کی اضافی آمدنی ہوئی، جو معیشت کی بہتری کی واضح علامت ہے۔ وزیراعظم نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ ایف بی آر کی 100 فیصد ڈیجیٹائزیشن کا عمل جاری ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پانچ ماہ کے دوران ترسیلات زر 15 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں، اور اگر یہ رفتار برقرار رہی تو 35 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہیں۔ وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ چینی کی سمگلنگ مکمل طور پر ختم ہوچکی ہے، اور پاکستان اب چینی برآمد کرنے کے قابل ہو چکا ہے۔ تیل کی سمگلنگ میں بھی قابلِ ذکر کمی آئی ہے، جس کا کریڈٹ آرمی چیف کو جاتا ہے، جنہوں نے اس معاملے میں مؤثر اقدامات کیے ہیں۔
وزیراعظم نے دہشت گردی کے حوالے سے کہا کہ افغان عبوری حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کی رہائی کے بعد پاکستان میں دہشت گردی کی وارداتیں دوبارہ بڑھ گئیں، تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فورسز دہشت گردوں کے خلاف بے خوف اور ثابت قدم ہیں، اور پاک فوج کے جوان اپنے خون سے وطن کی سرحدوں کی حفاظت کر رہے ہیں۔ شہباز شریف نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان قربانیوں کا رنگ ضرور آئے گا۔
گوادر کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ چین نے گوادر میں عالمی معیار کا ایئرپورٹ بنایا ہے، اور حکومت گوادر کو ٹرانزٹ ٹریڈ کا مرکز بنانے کے لیے بھرپور کوششیں جاری رکھے گی۔
آخر میں وزیراعظم نے دھرنوں کی سیاست پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دھرنوں کی وجہ سے معیشت کو نقصان پہنچا، مگر اس کے باوجود حکومت نے میکرو اکنامک استحکام حاصل کیا ہے اور گزشتہ نو ماہ میں حکومت کا کوئی بھی اسکینڈل منظر عام پر نہیں آیا۔