وینزویلا : وینزویلا کی سپریم کورٹ نے سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر ایک کروڑ ڈالر کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک پر چینلج ویڈیوز کی وجہ سے ہلاکتوں کا سامنا ہوا ہے اور ایپ نے اس مواد کو روکنے یا ہٹانے کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا۔
رپورٹس کے مطابق، وینزویلا میں ٹک ٹاک چینلجز کی وجہ سے تین کم عمر نوجوان اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ ان میں سے ایک 12 سالہ بچی کی ہلاکت کا معاملہ بھی سامنے آیا تھا، جس نے ایک چیلنج کے دوران سکون کی گولیاں کھا کر موت کو گلے لگا لیا۔ اس حوالے سے صدر نکولس مادورو نے ٹک ٹاک کو بچی کی ہلاکت کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ عدالتی فیصلے میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ ٹک ٹاک جرمانہ کس طرح ادا کرے گا اور نہ ہی ٹک ٹاک حکام کی جانب سے اس فیصلے پر کوئی ردعمل سامنے آیا ہے۔