گنیز ورلڈ ریکارڈز 2024 کے ایڈیشن میں جگہ بنانے والے پاکستانی

گنیز ورلڈ ریکارڈز 2024 کے ایڈیشن میں جگہ بنانے والے پاکستانی
سورس: file

لاہور: دنیا میں کسی بھی ریکارڈ کی بات ہو اور وہاں پاکستانیوں نے اپنا نام روشن نہ کیا ہو یہ تقریبا ناممکن ہے۔  گنیز ورلڈ ریکارڈ 2024 ایڈیشن میں چند پاکستانی جگہ بنانے میں کامیاب ہو گئے۔ 

خیال رہے کہ ہر سال کی طرح اس بار بھی گنیز ورلڈ ریکارڈز کے نئے ایڈیشن کو سال ختم ہونے سے پہلے ہی پیش کیا گیا جس میں دنیا بھر سے شامل کیے جانے والے ریکارڈ ہولڈرز میں چند پاکستانی بھی موجود ہیں۔

گنیز ورلڈ ریکارڈ ہولڈر پاکستانیوں اور ان کے ریکارڈز کے بارے میں جانتے ہیں جنہیں سال 2024 کے ایڈیشن میں جگہ ملی۔

عروج آفتاب

گزشتہ برس میوزک کا سب سے بڑا ایوارڈ 'گریمی'اپنے نام کرنے والی پہلی پاکستانی عروج آفتاب کا نام گنیز ورلڈ ریکارڈز 2024 کے ایڈیشن میں شامل کیا گیا۔

عروج آفتاب کو بیسٹ گلوبل میوزک پرفارمنس ایوارڈ کی وجہ سے گنیز ورلڈ ریکارڈ سے نوازا گیا جو انہیں 64ویں گریمی ایوارڈز میں ان کے گانے 'محبت' پر ملا تھا۔

شہروز کاشف

کوہِ پیما شہروز کاشف نے بھی گنیز ورلڈ ریکارڈ 2024 ایڈیشن میں جگہ بنا لی۔  پاکستانی کوہِ پیما شہروز کاشف گنیز ورلڈ ریکارڈز میں ایک نہیں بلکہ دو مرتبہ جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

انہیں 19 برس کی عمر میں 'کے ٹو' اور 'ماؤنٹ ایوریسٹ' سر کرنے والے سب سے کم عمر کوہِ پیما کا ٹائٹل ملا۔ بعدازاں وہ 20 سال کی عمر میں دنیا کے پانچ بڑے پہاڑوں کو سر کرنے والے سب سے کم عمر کوہِ پیما بننے میں کامیاب ہوئے۔

فضل علی

پاکستان کے ایک اور کوہِ پیما فضل علی کا نام بھی گنیز ورلڈ ریکارڈز میں شامل ہے۔ انہیں 2014، 2017 اور 2018 میں تین مرتبہ آکسیجن کے بغیر کے ٹو سر کرنے پر ریکارڈ بک میں شامل کیا گیا۔

منگی خاندان

  صوبے سندھ کے شہر لاڑکانہ کے ایک خاندان کا نام بھی گنیز ورلڈ ریکارڈز کے ایڈیشن میں شامل ہے۔ لاڑکانہ کے منگی خاندان کے نو افراد جس میں میاں، بیوی اور سات بچے شامل ہیں سب ایک ہی دن پیدا ہوئے ہیں۔

ان تمام افراد کی سالگرہ یکم اگست کو منائی جاتی ہے جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔

مصنف کے بارے میں