لاہور : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے الزام لگایا ہے کہ ہمارے3اراکین پنجاب اسمبلی کو اعتماد کے ووٹ کیلئے اسٹیبلشمنٹ نے نیوٹرل رہنے کا کہا ہے۔ قمر جاوید باجوہ نے میری پیٹھ میں چھرا گھونپا ۔بشریٰ بی بی خاتون خانہ ہے۔وہ گھر سے باہر نکلتی ہی نہیں تھیں ۔بشری بی بی مریم نواز تو ہیں نہیں کہ بناؤ سنگھار کریں۔آڈیو لیکس سے نوجوانوں کو اچھا پیغام نہیں جا رہا۔
لاہو رمیں صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان نے کہا قمر جاوید باجوہ نے کمر پر چھرا مارا ۔آخری ملاقات میں جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے کہا آپ پلے بوائے ہیں جس پر جواب دیا ہاں میں پلے بوائے رہا ہوں۔ اسٹیبلشمنٹ میں اب بھی جنرل باجوہ کا سیٹ اپ کام کر رہا ہے ۔ملک تب چلے گا جب فوج اور سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہوں گی۔
عمران خان نے کہا حسین حقانی ان کے خلاف مہم چلاتے رہے اور جنرل باجوہ کی تشہیر کرتے رہے۔ کراچی میں ایم کیو ایم کو اکٹھا اور بی اے پی کو پیپلز پارٹی میں شامل کرایا جارہا ہے ۔ اسمبلیوں میں جانے کا کوئی فائدہ نہیں، ہم وہاں جا کر کیا کریں گے؟ملک میں استحکام شفاف الیکشن سے آئےگا۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین نے مزید کہا ملک میں استحکام صرف شفاف الیکشن سے ہی آئے گا۔ موجودہ حکومت انتخابات سے راہ فرار اختیار کرنا چاہتی ہے ۔ معیشت کا برا حال ہے ۔ عام آدمی پی ٹی آئی کی طرف دیکھ رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ق لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر بات چل رہی ہے ۔وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی ہمارے ساتھ ہیں ۔ چاہتے ہیں ملک میں شفاف الیکشن ہوں اور پائیدار حکومت بنے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ نجم سیٹھی کو لانے کے لئے پی سی بی کا آئین تبدیل کردیا۔ رمیز راجہ نے پیسے بچائے اور یہ لٹا رہے ہیں ۔ رمیز راجہ کے دور میں پاکستان کرکٹ ٹیم فائنل میں پہنچی ۔نجم سیٹھی کو کرکٹ کی الف ب نہیں معلوم ۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ افغان حکومت کیساتھ بہترین تعلقات تھے ۔بلاول بھٹو کو افغانستان کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں۔