لاہور:مسلم لیگ (ن) کے رہنما بلال یاسین پر گزشتہ روز ہونے والے حملے میں سیف سٹی ڈیپارٹمنٹ کو بڑی کامیابی مل گئی۔
ذرائع کے مطابق سیف سٹی ڈیپارٹمنٹ نے کیمروں کی مدد سے حملہ آوروں کی شناخت کر لی۔پولیس کے مطابق کیمروں کی مدد سے دو حملہ آوروں کی شناخت ہوئی ۔ پولیس کا بتانا ہے کہ سیف سٹی کیمرے جائے وقوعہ پر نہیں لگے تھے، کیمرے مرکزی شاہراہ پر جائے وقوعہ سے کچھ دور لگے تھے ، تاہم جب ملزمان لیگی رہنما پر فائرنگ کرنے کے بعد فرار ہوئے تو سیف سٹی کیمروں کی رینج میں آئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بلال یاسین کے بیان کے بعد تحقیقات کو مزید آگے بڑھایا جائے گا، جبکہ سس سی پی او لاہور نے ٹیم بھی تشکیل دیدی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز صوبائی دارالحکومت لاہور کے معروف علاقے بلال گنج میں فائرنگ سے سابق صوبائی وزیر خوراک اور رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین زخمی ہو گئےتھے تاہم ان کو فوری طبی امداد کیلئے اسپتال منقتل کیا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کی تھی۔
افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماءاور پنجاب اسمبلی کے رکن بلال یاسین لیگی کارکن سے ملاقات کیلئے ان کے گھر گئے تھے کہ نقاب پوش موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہو گئے۔
آئی جی پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سیف سٹی کیمروں کے ذریعے ملزمان کو ٹریس کرنے کا حکم دیا تھا۔
دوسری جانب لیگی رہنما بلال یاسین کی میو اسپتال میں سرجری کر دی گئی ۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بلال یاسین کو سرجیکل ٹاور کے آسی یو وارڈ میں شفٹ کردیا گیا ہے ۔سیاسی رہنماوں کا ٹیلی فون پر بلال یاسین کی صحت کے بارے میں دریافت کرنے کاسلسلہ جاری ہے، ن لیگ کے قائدنوازشریف نے بلال یاسین سے ٹیلی فون پررابطہ کیااورصحت کے بارے میں پوچھا، شہبازشریف ، مریم نواز اورحمزہ شہبازبھی ٹیلی فون پر بلال یاسین کی خیریت دریافت کرچکے ہیں ۔ حکمرا ن جماعت سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھی بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری پر زور دیا تھا۔