لاہور : پنجاب پولیس پر ایک نیا الزام لگ گیا ، بہن بھائی نے الزام لگایا ہے کہ وہ فیکٹری سے واپس گھر جارہے تھے کہ پولیس اہلکاروں نے انہیں روکا ، لڑکی کی تلاشی ایک مرد اہلکار نے لی ، بہن اور بھائی دونوں کو تھپڑ بھی مارے، جبکہ آخر میں اٹھک بیٹھک بھی کروائی ۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے بہن بھائی نے پنجاب پولیس کے اہلکاروں پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے نوجوان کو روک کر اس کی ناصرف تلاشی لی ، اس کا سویٹر بھی اتروا دیا ، اور تھپڑ بھی مارے ، نوجوان کا کہناتھاکہ میری بہن کو بھی پلویس اہلکار نے تھپڑ مارے اور اس کی تلاشی بھی لی۔
لڑکی نے مبینہ ویڈیو میں بتایا کہ ہم دونوں بہن بھائی فیکٹر میں ملازمت کرتے ہیں ۔ فیکٹری سے گھر واپس جارہے تھے ، پولیس والوں نے انہیں راستے میں روکا ، پولیس اہلکاروں نے ہم سے شناختی کارڈ مانگا جو ہمارے پاس نہیں تھا، اس کے بعد پولیس اہلکار ہمیں تھانے کے اندر لے گئے ،
وہاں جاکر مرد پولیس اہلکاروں نے ہمیں تھپڑ مارے ، ہم سے کچھ نہیں نکلا تو جمشید نا م کے دوپھولوں والے پولیس اہلکار نے میری تلاشی بھی لی ۔
لڑکی نے مزید بتایا کہ جب ہم سے کچھ نہیں نکلا تو پولیس اہلکاروں نے یمیں جانے کا کہا اور جب ہم جانے لگے تو تھانے کے باہر پولیس گاڑی کے سامنے ہماری اٹھک بیٹھک بھی کروائی ۔
غالب مارکیٹ لاہور کے ایس ایچ او نے اس خبر کی تردید کی ہے ، پولیس کے خلاف یہ ہوٹل مافیا کی سازش ہے ، کیونکہ پولیس نے اس علاقے میں ہوٹل مافیا کے خلاف ایک آپریشن شروع کررکھا ہے ، پولیس کا کوئی بھی اہلکار اس طرح کسی بھی کارروائی میں ملوث نہیں ہے مگر ہم پھر بھی اس سارے معاملےاور ویڈیو کی تحقیقات کررہے ہیں ۔