بغداد:عراق کی نئی نامزد وزیر تعلیم نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنے بھائی پر جہادی گروپ اسلامک سٹیٹ کا رکن ہونے کے الزامات سامنے آنے کے بعد استعفیٰ پیش کیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وزیر تعلیم شائمہ الہیلالی نے اس فیصلے سے ایک ٹویٹ کے ذریعے آگاہ کیا تھا۔ شیماء الحیالی کے مطابق انہوں نے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم عادل عبدالمہدی کو دےدیا۔
عراق کی نو منتخب وزیر تعلیم کا یہ بیان ارکان پارلیمان اور موصل کے مقامی حکام کی جانب سے ان الزامات کے بعد سامنے آیا ہے جس میں ان کے بھائی کو اسلامک سٹیٹ کا رکن کہا گیا تھا۔
الحیالی نے اپنے حوالے سے پھیلی معلومات کی تصدیق کی تاہم انہوں نے جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ داعش کے ساتھ ان کے بھائی کا تعلق جبری تھا۔
موصل یونیورسٹی سے بحیثیت ایک اکیڈمک وزیر تعلیم کے منصب کے لیے نامزد ہونے والی الحیالی نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے ایک دن بھی کسی سیاسی جماعت یا گروپ کے ساتھ کام نہیں کیا۔
الحیالی کے مطابق داعش تنظیم نے نینوی صوبے کے بہت سے لوگوں کی طرح انہیں بھی شہری اسامیوں کے دائرہ کار میں کام کرنے پر مجبور کیا اور ان کے بھائی کا داعش کے ساتھ کام جاری رکھنا بھی دھمکی کے تحت تھا۔