نئی دہلی: بھارتی ریاست گجرات کے ایک گاﺅں میں ایک میاں بیوی نے 17بچے پیدا کر ڈالے۔ جب 17ویں بچے کی پیدائش ہوئی تو پورا گاﺅں اکٹھا ہو کر ان کے گھر پہنچ گیا اور ان سے مطالبہ کر دیا کہ اب ”بس کرو‘‘۔44سال رام سنہہ اور اس کی 40سالہ بیوی کانو سنگوٹ کے نے 16بیٹیاں اور ایک بیٹا پیدا کیا اور اس سے پہلے کہ 18واں دنیا میں آ جاتا گاﺅں والے پہنچ گئے اور رام سنہہ کو سمجھانا شروع کر دیا۔ طویل سرکھپائی کے بعد رام سنہہ منصوبہ بندی پر رضامند ہو گیا۔ اس پر اس کی بیوی کانو سنگوٹ کو ہسپتال لیجایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کا آپریشن کرکے بچے پیدا کرنے کی صلاحیت ختم کر دی۔
رپورٹ کے مطابق رام سنہہ کے ہاں آخری بچہ اس کا بیٹا وجے تھا جو 2013ءمیں پیدا ہوا۔ اس نے اتنے سارے بچے بیٹے کی خواہش میں پیدا کیے اور ایک بیٹے کی پیدائش کے بعد وہ ایک اور بچہ چاہتا تھا کہ شاید دوسرا بھی بیٹا ہو جائے۔ رام سنہہ کا کہنا تھا کہ ”میں اس لیے بیٹے کا خواہش مند تھا تاکہ وہ بڑھاپے میں ہمارا سہارا بنے۔ میں اپنی بیٹیوں کی بھی پوری طرح دیکھ بھال کرتا ہوں لیکن مجھے بیٹے کی شدید خواہش تھی۔“ رپورٹ کے مطابق رام سنہہ ایک ایکڑ زمین کا مالک ہے جہاں وہ مئی اور گندم اگاتا ہے۔ اس کے علاوہ دونوں میاں بیوی دوسروں کے کھیتوں میں محنت مزدوری کرتے ہیں تاکہ کچھ اضافی آمدنی حاصل کر سکیں اور اپنے بچوں کو پال سکیں۔ان کی 16میں سے 2بیٹیاں انتقال کر چکی ہیں جبکہ 2کی شادی ہو چکی ہے۔ باقی ابھی ان کے پاس ہی ہیں۔