لندن: گوبھی کو اکثر نظرانداز کردہ سبزی بھی کہا جاتا ہے لیکن قدرت کا یہ عظیم تحفہ معجزاتی خواص سے بھرپور ہے اور اس خبر کو پڑھنے کے بعد آپ بھی گوبھی کو نظر انداز نہیں کرسکیں گے۔
گوبھی میں موجود فائٹو کیمیکلز، اینٹی اکسیڈنٹس، وٹامن، کیروٹونوئیڈز، فائبر اور دیگر فینولک مرکبات دماغی امراض ، کینسر، امراضِ قلب اور موٹاپے کو روکنے میں مددگار ہوتے ہیں اور پہلے یہ جان لیں کہ ایک پیالہ گوبھی میں کیا کیا اہم خزانے چھپے ہیں۔
اس میں 29 کیلوریز، صفر کے برابر شکر اور چکنائی، وٹامن سی کی روزانہ کی بنیاد پر 73 فیصد مقدار، فولیٹ، پینٹوتھونک ایسڈ، وٹام بی 6، کولائن، فائبر، اومیگا تھیر فیٹی ایسڈز اور وٹامنز موجود ہیں۔
1: وٹامن اور معدنیات کا خزانہ:
گوبھی میں وٹامن سی بھرا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ وٹامن کے کا ایک خزانہ ہے جو چکنائیوں کو گھلانے میں مددگار ہوتا ہے۔ وٹامن کے ہڈیوں کو کمزور نہیں ہونے دیتا اور جسم میں جلن اور سوزش کو کم کرتا ہے۔
2: کینسر کے خلاف موثر:
دنیا میں کئی سروے اور مطالعے ہوچکے ہیں جن سے ظاہر ہے کہ گوبھی سینے، جگر، ا?نت، پیٹ اور دیگر اقسام کے سرطان کو روکنے میں معاون ہوتا ہے۔ گوبھی کینسر کی رسولیوں پر اثر انداز ہوکر ان کی نشوونما کو روکتی ہےاور کینسر کی وجہ بننے والے خطرناک کیمیکلز کے مضر اثرات کو کم کرتی ہے۔
گوبھی کے تجربات سے بھی ثابت ہوا ہے کہ یہ کینسر کو روکتی ہے اور اس کی اہم وجہ گوبھی میں وافر مقدار میں پائے جانے والے سلفر کمپاو¿نڈز ہیں۔ ان مرکبات کو ”گلوکوسائنولیٹس“ کہا جاتا ہے جو ایک پیچیدہ عمل کے ذریعے کینسر کو پھیلنے سے روکتے ہیں۔ یہ مرکبات ڈی این اے کی ٹوٹ پھوٹ کو روکتے ہیں ایک اور مطالعے سے ثابت ہوا ہے کہ گوبھی کینسر کے دوبارہ حملے کو بھی روکتی ہے۔
3: جلن اور سوزش میں کمی:
یاد رکھیں کہ سوزش اور جلن (انفلیمیشن) تمام مہلک امراض کی جڑ ہے۔ گوبھی میں موجود اینٹی ا?کسیڈنٹس اور دیگر اجزا جسم میں فری ریڈیکلز کو روکتے ہیں اور جلن کو کم کرتے ہیں۔ گوبھی میں موجود بی ٹا کیروٹین، کیفک ایسڈ، سینامک ایسڈ، ریوٹین اور دیگر ضروری ایسڈ ہر طرح کی سوزش کو کم کرتے ہیں۔
4: گوبھی اور امراضِ قلب:
گوبھی فالج، دل کے دورے، دماغی امراض اور ذیابیطس کے خلاف بھی مو¿ثر ہے۔ اس میں موجود وٹامن اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈز دل کی شریانوں اور خون کی رگوں کو ہر قسم کی کثافت سے دور رکھتے ہیں اور کولیسٹرول کو بھی بڑھنے نہیں دیتے۔ گوبھی کے بارے میں ایک اور حیرت انگیز انکشاف یہ ہوا ہےکہ یہ جسم کے قدرتی دفاعی (امنیاتی) نظام کو اس کی حد میں رکھتی ہے اور اسے بدن کو نقصان پہنچانے سے روکتی ہے۔
5: ہاضمے کو بہتر بنائے:
گوبھی میں گلوکو ریفینن، گلوکوبراسین، اور دیگر اہم اجزا پائے جاتے ہیں جو جگر و معدے سے فاسد مواد نکال کر اس اہم عضو کو زہریلے اجزا سے پاک کرتے ہیں۔ اس کے بعد جگر غذائی اجزا کو بہتر انداز میں جذب کرنے لگتا ہے اور غذا بدن کا جزو بننے لگتی ہے۔ گلوکوسائنولیٹ ا?نتوں اور معدے کے استر (لائننگ) کی حفاظت کرتے ہیں جس سے ہاضمے پر زبردست اثرات ہوتے ہیں۔
6: وزن میں کمی:
پہلی بات تو یہ ہے کہ گوبھی کے ایک کپ میں صرف 29 کیلوریز ہوتی ہیں اور چکنائیاں صفر۔ اس میں موجود فائبر بھوک کو کم کرتی ہے اور جسم کو دبلا بناتی ہے۔ گوبھی کی زیادہ مقدار ا?پ کو سیر کردیتی ہے اور مزید حراروں کی ضرورت نہیں پڑتی۔
7: گوبھی اور جسمانی ہارمون کا توازن:
گوبھی کا ہزاروں افراد پر استعمال کرکے دیکھا گیا ہے کہ یہ جسمانی ہارمون کو متوازن رکھتی ہے۔ واضح رہے کہ ہارمون کا توازن خراب ہونے سے جسم میں ایسٹروجن کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور اس کی زائد مقدار خون میں شامل ہوکر کئی پیچیدگیوں اور امراض کی وجہ بنتی ہے۔
8: گوبھی بچائے نابینا پن سے:
گوبھی میں موجود سلفروفین آنکھوں کے نازک حصوں کی حفاظت کرتا ہے۔ اس طرح نابینا پن، موتیا اور عمرکے ساتھ ساتھ اندھے پن کو ختم کرتا ہے۔